فیس بک اسنیپ چیٹ کو کچلنے کے لیے تیار

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2016
— فوٹو بشکریہ فیس بک
— فوٹو بشکریہ فیس بک

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کی سوچ یہ تھی کہ اگر کسی کو شکست یا اپنے ساتھ نہ ملا سکو تو اسے کچل دو اور اب فیس بک ایسا ہی کچھ نوجوانوں میں مقبول ایپ اسنیپ چیٹ کے ساتھ کرنے جارہی ہے۔

اس کی مثال فیس بک کی جانب سے نیا متعارف کرایا گیا نئے کیمرے کا فیچر ہے جو سیلفی تصاویر اور ویڈیوز کو فلٹرز، ایفیکٹس اور ماسکس کے ساتھ لینے میں مدد دیتا ہے اور اسے نیوز فیڈ پر دوستوں سے شیئر کیا جاسکتا ہے جس پر اگر کوئی رئیپلائی نہ کرے تو وہ 24 گھنٹوں کے اندر غائب ہوجاتا ہے۔

یہ وہ فیچر ہے جو اب تک اسنیپ چیٹ کو دیگر ایپس سے بالکل منفرد بناتا تھا، مگر اب فیس بک کے ایک ارب سے زائد صارفین بھی اس سے مستفید ہوسکیں گے۔

اس نئے کیمرے کے ساتھ فلٹر ٹیکنالوجی کے ساتھ ساتھ پریزما جیسے فلٹرز کو بھی رکھا گیا ہے اور یہ فی الحال محدود تعداد میں صارفین پر آزمایا جارہا ہے۔

اسے فیس بک کی حالیہ مہینوں کے دوران کی جانے والی سب سے بڑی تبدیلی قرار دیا جارہا ہے۔

اس اقدام سے مارک زکربرگ بھی بل گیٹس کی کیٹیگری میں آگئے ہیں اور بطور قائد ان کی سوچ بھی بالکل ایسی ہے کہ نوے کی دہائی میں جس کمپنی کو بل گیٹس خریدنے میں ناکام رہتے اسے ہر طریقے سے کچل دیتے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ اپنے ہر حریف کو کسی بھی طرح شکست دینے کی حکمت عملی پر یقین رکھتے ہیں۔

مارک زکربرگ نے 2013 میں 3 ارب ڈالرز کے عوض اسنیپ چیٹ کو خریدنے کی کوشش کی تھی جس میں ناکامی کے ایک ماہ بعد فیس بک کی جانب سے اسنیپ چیٹ جیسی ایپ پوک کو متعارف کرایا گیا۔

یہ ایپ ناکام ہوکر اپنی موت آپ مرگئی جبکہ اس کی جانشین سلینگ شاٹ کا بھی یہی انجام ہوا مگر اس کے ذریعے فیس بک نے اسنیپ چیٹ کو واضح پیغام دیا ' ایسا کچھ نہیں جو تم تیار کرو ہم اس سے زیادہ تیز تیار نہ کرسکیں'۔

دوسری جانب اسنیپ چیٹ آہستگی سے اپنے صارفین اور آمدنی بڑھا رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ مارک زکربرگ نے اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا شروع کردیا ہے۔

بل گیٹس اپنے آپریٹنگ سسٹم ونڈوز اور آفس کی مدد سے نئی پراڈکٹ کو چلنے نہیں دیتے تھے جبکہ فیس بک کو دنیا کی سب سے بڑی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ہونے کا فائدہ حاصل ہے جو انسٹاگرام کو بھی آگے بڑھنے میں مدد دے رہا ہے۔

فیس بک نے اس سے قبل انسٹاگرام میں اسٹوریز کا فیچر دے کر اپنے مخالف کا اہم فیچر چرالیا تھا اور اسے بہت بڑی تعداد میں اپنے صارفین تک پہنچا دیا ہے۔

نوے کی دہائی میں مائیکروسافٹ اور اب فیس بک کے لیے ٹیکنالوجیز اور ایپس مختلف ہیں مگر طریقہ کار ایک ہی ہے۔

بل گیٹس کی طرح ہی مارک زکربرگ نے اپنے اثاثوں کا بڑا حصہ فلاحی مقاصد کے لیے صرف کرنے کا اعلان کیا ہے (فیس بک کے بانی اس وقت دنیا کے پانچویں امیر ترین شخص ہیں اور توقع کی جاسکتی ہے کہ ایک دن وہ بل گیٹس کو پیچھے چھوڑ دیں گے)۔

آج مائیکروسافٹ مسابقتی میدان میں کافی حد تک دوستانہ حکمت عملی اختیار کیے ہوئے ہے مگر فیس بک نے اس کی ماضی کی پالیسیوں کو اپنا لیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں