بولان میں ریلوے ٹریک پر دھماکا
بولان: صوبہ بلوچستان کے ضلع بولان کی تحصیل مچھ میں ریلوے ٹریک پر دھماکا ہوا۔
لیویز ذرائع کے مطابق نامعلوم شرپسندوں نے ریلوے ٹریک پر بم نصب کیا، جس کے پھٹنے کے نتیجے میں ٹریک کا کچھ حصہ متاثر ہوا، جس کی بحالی کا کام شروع کردیا گیا۔
دوسری جانب ریلوے حکام کے مطابق دھماکے کے بعد کوئٹہ آنے اور جانے والی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک لیا گیا۔
دھماکے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں، جبکہ واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔
یہ حادثہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب گذشتہ روز کراچی کے علاقے لانڈھی میں دو ٹرینوں میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 22 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
مزید پڑھیں: کراچی: دو ٹرینوں میں خوفناک تصادم
بلوچستان میں ٹرینوں کو اکثر و بیشتر حادثات پیش آتے رہتے ہیں، جبکہ شدت پسندوں کی جانب سے ریلوے ٹریکس کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔
گذشتہ ماہ 7 اکتوبر کو صوبہ بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے آب گم میں کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کے قریب یکے بعد دیگرے 2 دھماکوں کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوگئے تھے۔
اس سے قبل رواں برس ستمبر میں پشاور سے کراچی جانے والی عوام ایکسپریس اور مال گاڑی کے درمیان ملتان میں تصادم ہوا، جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:بلوچستان:ریلوے ٹریک پر یکے بعد دیگرے 2 دھماکے، 6 ہلاک
نومبر 2015 میں کوئٹہ سے راولپنڈی جانے والی جعفر ایکسپریس کے بریک ضلع بولان میں آب گم کے مقام پر فیل ہو گئے تھے، جس کے نتیجے میں انجن سمیت متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر گئی تھیں، اس حادثے میں 19 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
نومبر 2015 میں ہی ضلع مستونگ میں جعفر ایکسپریس اُس وقت دہشت گردی کا شکار ہوئی تھی جب دشت کے مقام پر ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکے میں 3 مسافر ہلاک اور 11 زخمی ہو گئے تھے۔
اس دھماکے کی ذمہ داری کالعدم تنطیم یونائیٹڈ بلوچ آرمی (یو ایل اے) نے قبول کی تھی۔











لائیو ٹی وی