کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینیٹر عثمان سیف اللہ خان نے 5 ہزار اور 1 ہزار کے کرنسی نوٹوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے سینیٹ میں تحریک پیش کردی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے رکن سینیٹر عثمان سیف اللہ نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بڑے نوٹوں کے منی لانڈرنگ اور کرپشن میں استعمال ہونے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے سینیٹر عثمان سیف اللہ نے کہا کہ پوری دنیا میں بڑے کرنسی نوٹوں کی حوصلہ شکنی کی جارہی ہے اور بھارت نے حال ہی میں 1 ہزار اور 500 روپے کے کرنسی نوٹوں کو بند کردیا ہے جبکہ یورپ میں 500 یوروز کا نوٹ مارکیٹ میں لے کر جانے پر پوچھ گچھ کی جاتی ہے۔

پیپلز پارٹی سینیٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بھی 5 اور 1 ہزار روپے کے نوٹوں کی فراہمی کو بند کرنے کی ضرورت ہے، جس سے کرپشن کم ہوسکتی ہے۔

مزید پڑھیں:بھارت میں 500 اور 1000 کے نوٹوں پر پابندی

اس سلسلے میں سینیٹ میں تحریک پیش کردی گئی ہے جبکہ عثمان سیف اللہ نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں بھی سفارش کی ہے کہ 5 اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کی بندش کا معاملہ وزارت خزانہ اور مرکزی بینک کے سامنے اٹھایا جائے۔

سینیٹر عثمان سیف اللہ کی جانب سے یہ تحریک ایک ایسے وقت میں پیش کی گئی ہے جب حال ہی میں ہندوستانی حکومت نے ملک میں کالے دھن کے خلاف بڑا اقدام کرتے ہوئے 500 اور ایک ہزار انڈین روپے کے نوٹوں کا استعمال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

ہندوستانی حکومت کو توقع ہے کہ ان نوٹوں کی گردش رک جانے سے نظام کی صفائی کا ایک اچھا موقع فراہم ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

hamza shah Nov 12, 2016 10:41am
Ya hukumat ka acha iqdam hay, lakin jis mazdur ki manthli tankhuwa 15000 ha. 5000 ka 3 note jab ma rakhna asan ha ya500 30 note