ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی جانچ یکم دسمبر سے ہوگی

شائع November 28, 2016

اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے یکم دسمبر سے ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی چھان بین شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

ای سی پی کے ایک عہدے دار نے ڈان کو بتایا کہ اس بات کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی کھلی سماعت کے دوران کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بات مشاہدے میں آئی تھی کہ ارکان پارلیمنٹ اپنے اثاثوں کی تفصیلات تو جمع کراتے ہیں تاہم ان کی تصدیق نہیں ہوتی لہٰذا اب الیکشن کمیشن نے ان تفصیلات کی اسکروٹنی کا فیصلہ کیا ہے۔

عہدے دار نے بتایا کہ اس سلسلے میں ای سی پی کا پولیٹیکل فنانس ونگ ایڈیشنل سیکریٹری فدا محمد کی سربراہی میں جانچ پڑتال کا عمل شروع کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے ای سی پی نے منصوبہ بندی کی تھی کہ چھان بین کا عمل پارلیمنٹ کے سربراہان سے شروع کیا جائے گا تاہم اب یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جانچ پڑتال کا عمل کہیں سے بھی شروع ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ارکان اسمبلی کے اثاثوں کے آڈٹ کا فیصلہ‘

واضح رہے کہ گزشتہ مہینے چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا کی سربراہی میں کام کرنے والے الیکشن کمیشن نے سیکریٹریٹ کو ہدایات جاری کی تھیں کہ وہ ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی جانچ پڑتال کے حوالے سے کام شروع کرنے کے طریقہ کار وضع کرے جس میں ضابطہ کار اور ٹائم لائن کو بھی شامل کیا جائے جبکہ اسے منظوری کے لیے کمیشن کے سامنے پیش کیا جائے۔

یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ اگر کوئی رکن پارلیمنٹ اثاثوں اور واجبات کی تفصیلات میں غلط بیانی کا مرتکب پایا گیا تو اس کے خلاف ری پریزینٹیشن آف پیپلز ایکٹ (روپا) کے سیکشن 82 کے تحت کارروائی کی جاسکتی ہے۔

روپا کا سیکشن 82 بدعنوانی میں ملوث شخص کے لیے تین سال تک قید کی سزا کا تعین کرتا ہے۔

وزیر اعظم اور عمران خان کے خلاف درخواستیں مسترد

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وزیر اعظم نواز شریف اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی کے خلاف درخواستیں خارج کردیں۔

وزیر اعظم کی نااہلی کے لیے درخواست ایک شہری منظر بھٹی نے دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے لندن میں علاج کے دوران ملکی اثاثوں کا غیر قانونی استعمال کیا۔

مزید پڑھیں: پاناما لیکس کیس : سپریم کورٹ کا ایک رکنی کمیشن کے قیام کا فیصلہ

تاہم الیکشن کمیشن نے اس درخواست کو یہ کہہ کر مسترد کردیا کہ یہ معاملہ عدالت میں طے ہونا چاہیے۔

ایک اور شہری عبدالرؤف نے عمران خان کے خلاف درخواست دائر کی تھی اور موقف اپنایا تھا کہ انہوں نے شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سینٹر کے نام پر جمع کی گئی امدادی رقم آفشور کمپنیوں میں انویسٹ کردیے گئے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا تھا کہ عمران خان نے غیر قانونی طریقے سے چندے کی رقم استعمال کی تاہم الیکشن کمیشن نے ناکافی ثبوت پر اس درخواست کو بھی خارج کردیا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025