پیپلزپارٹی سے مصالحت کا کام فضل الرحمٰن کے سپرد
اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے چیف مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات کی اور انھیں اہم اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور حکومت کے درمیان ثالثی کا کام سونپ دیا۔
پی پی پی نے حال ہی میں حکومت سے 4 مطالبات کی منظوری کا مطالبہ کیا ہے۔
جے یو آئی (ف) کے رہنما نے وزیراعظم سے ملاقات کے فوری بعد پاکستان مسلم لیگ قائداعظم کے صدر چوہدری شجاعت حسین سے ان کی لاہور میں قائم رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں ان سے پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے درمیان مصالحت کے عمل میں حمایت طلب کی۔
بعد ازاں وزیراعظم کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا، جس میں اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف اور جے یو آئی (ف) کے سربراہ کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات فراہم کی گئی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ملاقات میں حالیہ سیاسی صورت حال اور قومی مفاد کے معاملات پر بات چیت کی گئی۔
اس کے علاوہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں حکومت کے تحت چلنے والی ترقیاتی اسکیموں پر بھی بات چیت کی گئی۔
ادھر جے یو آئی (ف) کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ مولانا فضل الرحمٰن جلد پی پی پی کے رہنما آصف زرداری سے ملاقات کریں گے اور ان کی جماعت کی جانب سے کیے جانے والے 4 مطالبات پر حکومت سے مذاکرات کیلئے یقین دہانی حاصل کریں گے۔
خیال رہے آصف علی زرداری اور مولانا فضل الرحمٰن کے درمیان دوستانہ تعلقات قائم ہے اور وہ پی پی پی کے دور حکومت میں ان کے اتحادی تھے۔
دریں اثنا مسلم لیگ ق کی جانب سے بھی ایک بیان جاری کیا گیا جس میں مولانا فضل الرحمٰن اور چوہدری شجاعت کے درمیان ہونے والی ملاقات کی تفصیلات بتائی گئی تھیں۔
ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے ترجمان نے بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن نے مسلم لیگ ق کے رہنما سے ملاقات کی جو کہ آدھے سے ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
وفاقی وزیر داخلہ کی وزیراعظم سے ملاقات
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف سے ملاقات کی اور ملک میں امن و امان کی صورت حال پر بات چیت کی۔
وزیراعظم کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر نے وزیراعظم نواز شریف کو ملک کی داخلی سیکیورٹی صورت حال، ان کے پاک افغان سرحدی علاقے طور خم کے دورے، کراچی کی صورت حال اور سیاسی مسائل پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے پی پی پی کی جانب سے اسلام آباد میں جلسے کی صورت میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔
چوہدری نثار نے وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ موثر سرحدی انتظام اور داخلی سلامتی کے لیے سول اور عسکری فورسز کی صلاحیت میں اضافے کیلئے 70 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کی گئی ہے۔











لائیو ٹی وی