’فی الحال پاکستان امریکی پابندی کی فہرست میں نہیں‘
اسلام آباد: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پرپابندی لگانے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار رضا رومی نے کہاکہ پاکستان کو فی الحال ان مسلم ممالک کی فہرست میں شامل نہیں کیا گیا جس کے شہریوں کے داخلے پر امریکا میں پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
ڈان نیوز کے پروگرام ' نیوز وائز' میں رضا رومی نے کہا کہ امریکی صدر کے مشیر نے عندیہ دیا ہے کہ پاکستان کو بھی جلد اس فہرست میں شامل کیا جا سکتا ہےتاہم اس فیصلے پر فی الحال ایک وفاقی جج کی جانب سے حکم امتناع جاری کر دیا گیا ہے۔
اس موضوع پر مزید گفتگو کرتے ہوئے امریکی ڈیموکریٹ شاہد احمد خان نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ووٹرز سے امریکا کو محفوظ بنانے کا وعدہ کیا تھا جسے وہ علامتی طور پر پورا کر رہے ہیں، پابندی کی زد میں آنے والے زیادہ تر ممالک میں اس وقت خانہ جنگی کی صورتحال ہے اور امریکی یہاں زیادہ متحرک بھی نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں:ٹرمپ انتظامیہ کا پاکستان پر بھی ویزا پابندی لگانے کا عندیہ
انھوں نے مزید کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے ان اقدامات پر ساری دنیا سے ردعمل سامنے آرہا ہے، امریکی عوام بھی اس فیصلے سے خوش نظر نہیں آتے ۔
شاہد احمد خان کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب صدر کا حلف اٹھانے سے قبل وزیر اعظم پاکستان نواز شریف کو کال کی گئی اور انھیں امریکا آنے کی دعوت دی اس لیے پاکستان کو چاہیے کہ نئی امریکی حکومت سے بات چیت بڑھانے کے لئے اپنا وفد بھیجے۔
یہ بھی پڑھیں:7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کے روز نئے ایگزکٹو آرڈر پر دستخط کر کے امریکا میں تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو معطل کرتے ہوئے ایران ، عراق، لیبیا، صومالیہ،سوڈان، شام اور یمن کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے اور ان ممالک کے شہریوں کو 90 دن (یعنی تین ماہ) تک امریکی ویزے جاری نہیں کئے جائیں گے۔
جبکہ ایگزیکٹو آرڈر کے مطابق تارکین وطن کے داخلے کے پروگرام کو 120 دن (یعنی 4 ماہ) کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظآمیہ کے ایک اہلکار نے ان سات مسلم ممالک پر عائد سفری پابندی کو پاکستان سمیت دیگر ممالک تک بڑھانے کا عندیہ دیا تھا۔










لائیو ٹی وی