پنجاب اسمبلی: خواتین ارکان کی کارکردگی مردوں سے بہتر

شائع March 7, 2017

بین الاقوامی غیر منافع بخش تنظیم فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافین) نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی کارروائیوں میں خواتین ارکان کی کارکردگی مرد ارکان سے زیادہ بہتر رہی۔

فافین کی رپورٹ میں جون 2013 سے فروری 2017 کے دوران پنجاب اسمبلی میں خواتین ارکان کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

اس سلسلے میں فافین اور ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی (ٹی ڈی ای اے) کے زیر اہتمام ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے اعزازی مہمان اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال خان تھے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے فافین اور ٹی ڈی ای اے کی جانب سے خواتین ارکان کو شیلڈز بھی پیش کیں۔

فافین اور ٹی ڈی ای اے کے نمائندے شہزاد انور نے فافین کی رپورٹ کے چند چیدہ نکات بیان کرتے ہوئے حاضرین کو بتایا کہ :

پنجاب اسمبلی میں خواتین کی نمائندگی 20 فیصد ہے جبکہ صوبائی کابینہ میں ان کی نمائندگی صرف 11 فیصد ہے تاہم اس کے باوجود خواتین پارلیمانی کارکردگی جانچنے کے تمام پیمانوں پر مرد ارکان سے بہتر قرار پائیں۔

خواتین ارکان نہ صرف حاضری کے معاملے میں مردوں سے بہتر رہیں بلکہ وہ اسمبلی کے ایجنڈوں اور بحث میں بھی مردوں سے زیادہ فعال پائی گئیں۔

اسمبلی اجلاس میں خواتین ارکان کی موجودگی کا رجحان 69 فیصد جبکہ مرد ارکان کی موجودگی کا رجحان 48 فیصد رہا۔

اسمبلی کی کارروائیوں اور ایجنڈوں میں خواتین ارکان کی شرکت کی شرح 81 فیصد جبکہ مردوں کی شرح 80 فیصد رہی۔

عوامی اہمیت کے تقریباً ایک تہائی مسائل خواتین کی جانب سے اجاگر کیے گئے۔

خواتین ارکان کی جانب سے گورننس، تعلیم، صحت اور سماجی فلاح و بہبود کے معاملے اسمبلی میں اٹھائے گئے۔

خواتین ارکان نے عورتوں کی صحت، عورتوں پر ہونے والے تشدد، لڑکیوں کی تعلیم اور روزگار کے معاملات کو اجاگر کیا۔

اسمبلی نے خواتین ارکان کی جانب سے اٹھائے جانے والے متعدد مسائل پر قانون سازی بھی کی۔

خواتین ارکان کے آواز بلند کرنے پر پالیسی سازی میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے اور تشدد سے بچاؤ کے قوانین متعارف کرائے گئے۔

اس کے علاوہ ملازمت کی جگہوں پر خواتین کے لیے سازگار ماحول بنانے کے مکینزم اور کم عمری کی شادیوں کے حوالے سے قانون لائے گئے۔

پنجاب اسمبلی میں خواتین ارکان کے زور دینے پر حکومت سے عورتوں کی صحت اور سرکاری اداروں میں خواتین کو سہولتیں فراہم کرنے سے متعلق قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔

اس موقع پر اسپیکر پنجاب اسمبلی نے بہتر کارکردگی دکھانے پر خواتین ارکان اسمبلی کو مبارکباد دی اور کہا کہ اسمبلی خواتین کی جانب سے اٹھائے جانے والے ایشوز کو حل کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2025
کارٹون : 21 دسمبر 2025