'نئے کپتان سے ٹیم کی جارحیت میں اضافہ ہوگا'
پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد کے کپتان بننے سے مختصر طرز کی ٹیم میں مطلوبہ جارحیت میں اضافہ ہوگا کیونکہ ٹیم گزشتہ دوسالوں سے مشکلات کا شکار ہے۔
لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مکی آرتھر نے کہا کہ پاکستان کی ایک روزہ ٹیم روایتی انداز میں کھیلتی آرہی ہے جو اس وقت ناکام ہوتی ہے جب دوسری ٹیم 320 یا 340 رنز بنا لیتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں ایک سمت اپنانے کی ضرورت تھی جس کے لیے سرفرازاحمد اچھے انداز سے کھیل رہے ہیں'۔
خیال رہے کہ پاکستانی ٹیم اس وقت آئی سی سی کی درجہ بندی میں آٹھویں نمبر پر موجود ہے اور رواں سال ستمبر تک مزید تنزلی کی صورت میں ورلڈ کپ 2019 میں جانے کے لیے کوالیفائرز میں چھوٹی ٹیموں سے مقابلہ کرنا پڑے گا۔
قومی ٹیم کے سابق کپتان اظہرعلی نے رواں سال کے اوائل میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں 4-1 سے بدترین شکست کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے سرفرازاحمد کو ٹیم کا نیا کپتان مقرر کردیا تھا۔
پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کی قیادت کرنے والے سرفراز احمد ویسٹ انڈیز کے خلاف ایک روزہ سیریز میں پہلی مرتبہ ٹیم کے مستقل کپتان کی حیثیت سے اپنی ذمہ داریاں نبھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سہیل تنویر، سی پی ایل کے مہنگے کھلاڑیوں میں شامل
ایک سال قبل پاکستان ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں سنبھالنے والے مکی آرتھر کا ٹیم کی فٹنس اور دیگر تیاریوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ 'انھی چیزوں کو بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اس کا آغاز میدان میں ٹریننگ اور فٹنس کی جانب رویے کی صورت میں ہوتا ہے جب ایک مرتبہ اس کو حاصل کیا جائے تو میچ میں آسانیاں پیدا ہوجاتی ہیں'۔
انضمام الحق کی سربراہی میں قومی سلیکشن کمیٹی نے دورہ ویسٹ انڈیز کے پیش نظر ٹریننگ کیمپ کے لیے 31 کھلاڑیوں کو منتخب کرلیا ہے جس میں پی ایس ایل میں متاثر کن کارکردگی دکھانے والے شاداب خان اور اسامہ میر جیسے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: دورہ ویسٹ انڈیز، ٹریننگ کیمپ کیلئے 31 ناموں کا اعلان
ہیڈ کوچ کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز کی جانب سے ٹیم کو حتمی شکل دینے سے قبل تمام کھلاڑی فٹنس ٹیسٹ دیں گے 'حالانکہ بہتری آئی ہے لیکن اب بھی ہم اس جگہ نہیں ہیں جہاں پر دنیا کی دیگر ٹیمیں موجود ہیں جس کے لیے ہمیں ہروقت کام کرنے کی ضرورت ہے'۔
آرتھر کا ماننا ہے کہ پاکستان ٹیم کو ویسٹ انڈیز میں بھی متحدہ عرب امارات جیسی کنڈیشنز سے واسطہ پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کرکٹ پوری قوم کو آپس میں جوڑے ہوئے ہے: آرمی چیف
انھوں نے کہا کہ 'ہمارے تینوں ایک روزہ میچ گیانا میں ہیں جہاں کی کنڈیشنز بالکل اسی طرح کی ہیں جس کا ہمیں متحدہ عرب امارات میں سامنا تھا'۔
مکی آرتھر نے اسپنرز کے کردار کو اہم گردانتے ہوئے کہا کہ 'اسپن کھیل میں بنیادی کردار ادا کرے گی اور ہمارے پاس منصوبے کے مطابق کھلاڑی موجود ہیں'۔
پاکستان ٹیم رواں ماہ شروع ہونے والے ویسٹ انڈیز کے دورے میں پہلے چار ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی جس کا آغاز 26 مارچ کو ہوگا جبکہ تین ایک روزہ میچوں کی سیریز 7 اپریل کو گیانا میں شروع ہوگی۔
مصباح الحق کی قیادت میں قومی ٹیم تین ٹیسٹ میچ بھی کھیلے گی جو 22 اپریل کو شروع ہوگی۔












لائیو ٹی وی