چہرے کے مطابق بہترین چشمہ کیسے منتخب کریں؟
ویسے تو بیشتر افراد چشمے کا استعمال پسند نہیں کرتے تاہم نظر کمزور ہوجائے تو یہ اسے مزید کمزوری سے بچانے کے لیے موثر ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔
لینس کے مقابلے میں سستے اور دیرپا ہونے کے باعث بھی انہیں اہم سمجھا جاسکتا ہے۔
مگر سوال یہ ہے کہ آپ کے چہرے پر کس طرح کا چشمہ موزوں لگ سکتا ہے ؟ یہ فیصلہ کرنا آسان نہیں تاہم ہم اس میں آپ کی مدد ضرور کرسکتے ہیں۔
ریڈرز ڈائجسٹ نے اس حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی جو درج ذیل ہے۔
اگر آپ کا چہرہ گول ہے

چہرے کی ایسی ساخت گول ہونے کے ساتھ چوڑی بھی ہوتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ کا چہرہ گول ہے تو ریکٹینگولر (مستطیل) اور اینگولر (زاویہ دار) ساخت کا چشمہ چہرے کے لیے زیادہ موزوں ہوتا ہے جو کہ چہرے کے نشیب و فراز کو نمایاں کرتا ہے۔
اگر چہرہ دل کی شکل کا ہو

عام طور پر ایسا چہرہ خواتین کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے جس میں تھوڑی پتلی ہوتی ہے جبکہ گالوں اور پیشانی سے چوڑا ہوتا ہے، لہذا ایسے چہرے پر بیشتر چشمے بہت برے لگتے ہیں، تاہم ماہرین کے مطابق کلاسیک، سادہ چشمہ ایسے افراد کے لیے موزوں ہوتے ہیں، یعنی ایسے فریم کا انتخاب کریں جو کچھ گول اور ہلکا سا خم کھایا ہوا ہو۔
بیضوی یا اوول چہرہ

ایسے چہرے کے مالک افراد کے لیے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر طرح کا چشمہ چہرے پر موزوں لگتا ہے کیونکہ اس کی ساخت میں پیشانی، گال اور تھوڑی میں ایک قدرتی توازن ہوتا ہے، تاہم فریم کا حجم بہت بڑا نہیں ہونا چاہئے۔
اگر چہرہ چوکور ہو

ایسے چہرے کے مالک افراد مضبوط نظر آتے ہیں مگر ان کے لیے مناسب چشمے کی تلاش کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتی، ایسے افراد کے لیے ریکٹینگولر ساخت کا چشمہ بہتر ہوتا ہے جس کا فریم گہرے رنگ کا ہو جبکہ معمولی خم کھائے ہوئے کناروں والا چشمہ بھی چہرے پر سجتا ہے۔
اگر جبڑے چوڑے ہو

اگر تو آپ مضبوط جبڑے والا چہرہ رکھتے ہیں تو ہلکے خم والے فریم ایسے افراد کے لیے موزوں ہوتے ہیں جو چہرے کی ساخت کے مطابق لگتے ہیں۔
اگر پیشانی بڑی ہو

ویسے تو ایسے افراد کو ذہین سمجھا جاتا ہے تاہم اگر آپ کا چہرہ ایسا ہے بڑے سائز کے چشمے زیادہ موزوں ہوتے ہیں جو آنکھوں کے حصے کو زیادہ نمایاں کرتے ہیں اور پیشانی کی جانب سے لوگوں کی توجہ ہٹا دیتے ہیں۔
اگر چہرہ چھوٹا ہو

ایسے چہرے کے مالک افراد کے لیے چشمہ لینا بہت مشکل ہوتا ہے کیونکہ روایتی فریم بھی ان کے لیے بہت بڑا ثابت ہوتا ہے، ماہرین کا مشورہ ہے کہ ایسے افراد چھوٹے سائز کے چشمے استعمال کریں تاہم اگر وہ آسانی سے دستیاب نہ ہو تو رم لیس یا گول چشمے بھی آزمائیں جاسکتے ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں