لندن: اس میں کوئی شک نہیں کہ جدید ٹیکنالوجی نے انسانی زندگی کو آسان سے آسان تر بنادیا ہے، تاہم ان آلات نے کچھ مسائل بھی کھڑے کردیئے ہیں۔

گزشتہ ماہ سامنے آنے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اسمارٹ فونز کے استعمال سے بچوں کو نیند کی کمی کے باعث بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تاہم رواں ہفتے سامنے آنے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اسمارٹ فونز کی ایپلی کیشنز انسان میں بے چینی کو کم کرنے میں مددگار ہوسکتی ہیں۔

سائنس جرنل افیکٹو ڈس آرڈر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف مانچسٹر، ہاورڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف میلبورن اور آسٹریلیا کے بلیک ڈاگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے مشترکہ طور پر کیے جانے والے ایک سروے سے پتہ چلا کہ اسمارٹ فونز کی ایپلی کیشنز بے چینی اور ذہنی الجھن کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آٹزم کے شکار بچوں کیلئے موبائل ایپ

رپورٹ کے مطابق ماہرین نے بے چینی یا پریشانی میں مبتلا رہنے والے 2 ہزار افراد کا اسمارٹ فونز کی ایپلی کیشن کے استعمال کے حوالے سے تجربہ کیا۔

ماہرین نے تمام افراد کو مختلف موبائل فون ایپلی کیشنز استعمال کرنے کے لیے کہا، جب ان افراد کا ایپس کو استعمال کرنے کے بعد جائزہ لیا گیا تو ان کی بے چینی میں قدرے کمی واقع ہوچکی تھی اور انہوں نے خود کو پرسکون محسوس کیا۔

ماہرین کے مطابق ممکنہ طور پر اسمارٹ فونز، ایپلی کیشنز اور دیگر جدید ٹیکنالوجی کے حامل آلات انسانی بے چینی، پریشانی، ذہنی تناؤ، دباؤ اور مایوسی جیسے مسائل پر قابو پانے کے لیے مدد گار ہوسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: خون کی ضرورت پوری کرنے والی موبائل ایپ

ماہرین نے کم عمر ڈاکٹرز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مریضوں پر جدید سے جدید ٹیکنالوجی کے آلات کا استعمال کرکے ان کی صحت کا جائزہ لیں، ممکن ہے کئی افراد کی پریشانی، دباؤ اور مایوسی کو اسمارٹ فونز اور ایپلی کیشنز کے ذریعے ہی ختم کیا جاسکے۔

اب ماہرین اسمارٹ فونز اور ایپلی کیشنز کے ذہنی دباؤ پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لے رہیں ہیں۔

خیال رہے کہ ماہرین نے کوئی مخصوص ایپلی کیشنز نہیں بتائیں، بلکہ انہوں نے مجموعی طور پر تمام ایپس کو بے چینی اور پریشانی کو کم کرنے کے لیے مددگار قرار دیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں