ناسا کا 'سورج کو چھونے' کا مشن

31 مئ 2017
خلائی شٹل کو 5 لاکھ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرمی کا سامنا ہوگا — فوٹو بشکریہ ناسا
خلائی شٹل کو 5 لاکھ ڈگری سینٹی گریڈ تک گرمی کا سامنا ہوگا — فوٹو بشکریہ ناسا

امریکی خلائی ایجنسی ناسا نے آئندہ برس 'سورج کو چھونے' کا مشن شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

شکاگو میں ماہر فلکی طبیعات پروفیسر یوجین پارکر کے اعزاز میں منعقدہ خصوصی تقریب کے دوران ناسا نے اس بات کا اعلان کیا کہ 2018 کے موسم گرما میں ایک خلائی مشن سورج کی جانب بھیجا جائے گا۔

اس مشن کا نام 'سولر پروب پلس' ہوگا اور یہ سورج کی سطح سے 40 لاکھ میل کے فاصلے پر اپنا مدار بنائے گا جو کہ شمسی ماحول کے اندر ہوگا۔

ناسا کی جانب سے بھیجے جانے والے 10 فٹ لمبے خلائی شٹل کو اپنے مشن کے دوران بے انتہا گرمی اور تابکاری کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ اس سے پہلے انسان کی بنائی ہوئی کسی چیز نے نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیوروسٹی خلائی مشن کی مریخ پر کامیاب کھدائی

یہ انسان کی جانب سے سورج کے اتنا قریب بھیجا جانے والا پہلا مشن ہوگا جس کا مقصد نظام شمسی کے رازوں سے پردہ اٹھانا، ستاروں کی فزکس جاننا اور سورج کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنا ہے تاکہ زمین اور نظام شمسی سے متعلق سوالوں کے جواب حاصل کیے جاسکیں۔

یہ سورج کی جانب بھیجا جانے والا ناسا کا پہلا مشن ہوگا جو سورج کے بیرونی فضاء 'کورونا' تک جائے گا جہاں اسے 5 لاکھ ڈگری سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

خلائی شٹل کو خاص طور پر تیار کردہ 5 انچ موٹی کاربن کمپوزیٹ سولر شیٹ سے ڈھانپا جائے گا تاکہ وہ سورج کی تیز شعاعوں کا سامنا کرسکے۔

یاد رہے کہ یہ ناسا کا پہلا خلائی مشن ہے جو کسی ستارے کی جانب بھیجا جارہا ہے جبکہ ناسا نے اپنے اس مشن کا نام 'سولر پروب پلس' سے تبدیل کرکے 'پارکر سولر پروب' کردیا ہے جس کا مقصد ماہر فلکی طبیعات پروفیسر یوجین پارکر کی خدمات کا اعتراف کرنا ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب ناسا نے کسی خلائی مشن کو زندہ شخصیت کے نام سے منسوب کیا ہے۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں