• KHI: Partly Cloudy 25.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 15.6°C
  • KHI: Partly Cloudy 25.5°C
  • LHR: Partly Cloudy 14.3°C
  • ISB: Rain 15.6°C

مفتی صاحب، یہ کیا بات ہوئی؟ - 2

شائع July 3, 2013

السٹریشن -- خدا بخش ابڑو --.
السٹریشن -- خدا بخش ابڑو --.

یہ اس بلاگ کا دوسرا حصّہ ہے، پہلے حصّے کے لیۓ یہاں کلک کریں 


مفتی صاحب نے مضمون کے دوسرے حصے میں بیان کیا کہ؛

’جنگ کے بعد پاکستانی فوج کی پوری دنیا میں وہ عزت بڑھی کہ اس کی طاقت اور مہارت کا لوہا مان لیا گیا۔ سب سے بڑی طاقت ان کے ایمان کی طاقت تھی۔ اس وجہ سے پوری قوم کو اپنی مومن فوج سے ہمیشہ محبت رہی ہے۔ پاکستانی سائنسدانوں نے ایٹم بم بنا کر پوری مسلم امّہ کی طرف سے فرض کفایہ ادا کیا ہے۔‘

کہتے ہیں کہ محبت بہت خطرناک جذبہ ہوتا ہے اور پاکستانی عوام کو فوج سے محبت کے باعث بہت کچھ جھیلنا پڑا ہے۔

آخر ہماری فوج نے آج تک اسلام آباد کے علاوہ فتح ہی کیا کیا ہے؟ بقول شاعر عباس تابش؛

’میں محبت کو زندگی سمجھا، اس محبت نے مار ڈالا مجھے‘۔

کچھ ایسا ہی سلوک ہمارے جری جوانوں نے ہمارے ساتھ کیا اور ملک بھر میں پھیلی عسکری کالونیاں اور ڈیفنس کے علاقے اسی محبت کی نشانیاں تو ہیں۔

یہ ایٹمی بم والے فرض کفایہ کی خبر ملنے پر ہم نے قرآن اور حدیث کے تراجم اور تفاسیر کھنگال ڈالے مگر ہمیں ایسا کوئی واقعہ یا حکم نہیں ملا کہ اغیار کی ٹیکنالوجی چوری کر کے جوہری ہتھیار بنانا کسی طرح سے فرض ہے۔

مفتی صاحب فرماتے ہیں کہ؛

’پاکستان کے ابتدائی دور میں یہاں فرقہ واریت نہیں تھی۔ دشمن عناصر کی سازشوں کا بڑا حصہ یہ بھی ہے کہ ہمیں آپس میں لڑایا جائے۔‘

مفتی صاحب بالکل درست فرماتے ہیں کہ فرقہ واریت دشمن عناصر کی سازش کا نتیجہ ہے۔

یہ دشمن عناصر ہی تھے جن کے اصرار پر بانیء پاکستان محمد علی جناح کے دو جنازے ہوئے تھے، ایک شیعہ طریقے سے اور ایک سنی طریقے سے۔

یہ دشمن عناصر ہی تھے جنہوں نے 80 اور 90 کی دہائی میں جھنگ شہر میں اپنے آپ کو مسلمان کہنے والے ہزاروں افراد کو موت کے گھاٹ اتارا۔ یہ دشمن عناصر ہی تھے جنہوں نے پارہ چنار کی وادیوں کو طوری شیعہ قبائل کے خون سے رنگا-

یہ دشمن عناصر ہی تھے جو سنی علماء کو نشانہ بناتے رہے، یا آج کل کسی بھی ہزارہ نظر آنے والے شخص کو دوسرے جہاں پہنچا دیتے ہیں۔

مفتی صاحب نے شاید شیخ احمد سرہندی عرف مجدد الف ثانی کی پندرھویں صدی میں لکھی گئی کتاب ’رد روافض‘ نہیں دیکھی، یا انہوں نے شاہ ولی اللہ کی تحریروں کا بغور مطالعہ نہیں کیا اور شائد انکی نظر 1986 میں منظور نعمانی کے مرتب کردہ فتاویٰ پر بھی نہیں پڑی ورنہ و ہ ایسی بات نہ کہتے۔

اس کے علاوہ اہل سنت کے آپس میں مسائل پر جتنی کتب موجود ہیں، اتنی شائد ہی کسی ہندو یا عیسائی یا یہودی نے لکھی ہوں۔

مفتی صاحب اسی موضوع پر مزید روشنی ان الفاظ میں ڈالتے ہیں؛

”جو طاقتیں اسلام اور مسلمانوں کی دشمن ہیں، ان کی نظر میں سب سے زیادہ کھٹکنے والا ملک پاکستان ہے۔ انہوں نے اکثر سازشوں کا مرکز پاکستان کو بنایا ہوا ہے، اُن کا میڈیا پاکستان کو بدنام کرنے میں کثر نہیں چھوڑتا، پاکستان کی معاشی صورت حال کو تباہ کرنے کی کوشش میں انہوں نے کوئی کمی نہیں کی اور یہاں سازشوں کا جال پھیلا کر مسلمانوں کو آپس میں لڑا رہے ہیں۔“

مفتی صاحب سے کوئی پوچھے کہ بھائی یہاں ایسی کون سی دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں جو دشمن ہم سے حسد کر کر کے مرے جا رہے ہیں؟

پاکستان کی تخلیق کے وقت سے اس طرز کی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن آج تک کوئی ان غیر مرئی دشمنوں کا سراغ نہیں لگا سکا جو دن رات پاکستان کی جڑیں کھوکھلی کر رہے ہیں۔

ایسا ملک جس کا ایک بڑا حصّہ بارہ بارہ گھنٹے، بجلی کی نعمت سے محروم رہتا ہے، اس کو بیرونی دشمنوں کی کیا ضرورت ہے؟

یہی فوج جس کی شان میں مفتی صاحب رطب السان ہیں، واپڈا کی سب سے بڑی نا دہندہ ہے۔ کیا یہ بھی اسلام کے دشمنوں کی سازش ہے؟

ملک میں پچھلے چالیس برس کے دوران ستاسی کھرب کے قرضے معاف کیے جا چکے ہیں، کیا اس معاشی بدعنوانی میں غیروں کا ہاتھ ہے؟

ملک میں بجلی اور تیل کی قیمت آج بھی بین الاقوامی شرح سے کم ہے اور ہر سال اربوں روپے اس مد میں حکومت خر چ کرتی ہے- کیا اس میں بھی غیروں کا قصور ہے؟

پاکستان کی تاجر برادری، تبلیغی جماعت اور لشکر طیبہ کو چندہ دیتے ہوئے خوش ہے لیکن سرکار کا ٹیکس دیتے وقت جان جاتی ہے۔ یہ بھی کوئی بیرونی سازش ہی ہو گی۔

سوئس  بنکوں  میں  پاکستانی  شہریوں  نے  جو  نو  ہزار  دو  سو  کروڑ  روپے   رکھے  ہوئے  ہیں،  یہ  بھی  کوئی  بیرونی  سازش  ہی  ہو  گی۔  فارن  پالیسی  اخبار  نے  2013  میں  ناکام  ریاستوں  کی  جو  فہرست  تیار  کی  ہے،  اس  میں  پاکستان  تیرھویں (13th) نمبر  پر  ہے۔  اس  کو  البتہ  آپ  کفار  کی  سازش  تصور  کر  سکتے  ہیں۔

یہ  بھی  یاد  رہے  کہ  پاکستان  میں  آج  تک  جتنے  بڑے  ترقیاتی  کام  ہوئے،  جیسے  سٹیل  مل  کی  تعمیر،  یا  منگلا  اور  تربیلا  ڈیم  کی  تعمیر،  یہ  سب  انہی  کافروں  ہی  کی  امداد  کے  باعث  ہو  سکے  ہیں۔

جوش خطابت میں مفتی صاحب نے اقلیتوں کو بھی اپنے افکار کا نشانہ بنایا ہے۔ ملاحضہ کریں؛

"دو قومی نظریے کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ مسلمان دوسری قوموں سے الگ تھلگ رہ کر زندگی گزاریں بلکہ ہمیں تو قرآن و سنت نے یہ تعلیم دی ہے کہ غیر مسلموں کے ساتھ ہمیشہ خیرخواہی اور حسن سلوک کا معاملہ کرو- تجارتی وسیاسی معاملات میں جائز اور معقول حد تک باہمی تعاون اور صلح جوئی سے کام لو- معاہدات اور عدل و انصاف کی پابندی کرو بلکہ جو غیر مسلم ہمارے ملک کے باشندے ہیں، ان کی جان، مال، عزت کی حفاظت، یہاں کی حکومت اور مسلم معاشرے کی قانونی ذمہ داری ہے۔"

مفتی صاحب کی رائے سے ہمیں ذرّہ برابر بھی اختلاف نہیں اور اسلام کی تعلیمات کو ان سے بہتر کون جانتا ہے۔ قول و فعل میں تضاد پر البتہ کچھ بات ہونی چاہیے۔

مفتی صاحب غیر مسلموں کے حقوق کی تو بات کرتے ہیں لیکن جب شانتی نگر، گوجرہ اور جوزف کالونی کو سپرد خاک کیا جا رہا تھا، مفتی صاحب کدھر تھے؟

توہین کے قانون میں قانونی سقم کے باعث جو سینکڑوں غیر مسلم جیلوں میں موجود ہیں، مفتی صاحب ان کی کیا مدد کر رہے ہیں؟

دو بے گناہ عیسائیوں کو توہین رسالت کے جھوٹے مقدمے پر بری کرنے والے بہادر جج عارف اقبال بھٹی کو لاہور ہائی کورٹ میں قتل کیا گیا تو مفتی صاحب کے حقوق کہاں تھے؟

ممتاز قادری کو سزا سنانے والا جج، آج اپنی جان کو خطرے کے باعث ملک سے باہر ہے، کیا یہ سب بھی غیروں کا کیا دھرا ہے؟

آخر میں مفتی صاحب نے مسلمانوں کی درخشاں تاریخ پر یوں نظر ڈالی ہے؛

’اسلام نے مسلمانوں کی پھوٹ کو کبھی برداشت نہیں کیا‘۔

جناب مؤدبانہ گزارش ہے کہ صرف عباسی دور کے دوران سینتیس (37) خلفاء میں سے چودہ کو قتل کیا گیا تھا۔ آپ اس طرح کی تاریخ پڑھانے سے گریز ہی کریں تو بہتر ہے۔

واضح رہے کہ مفتی رفیع صاحب، مفتی تقی عثمانی کے برادر محترم ہیں اور ان حضرات نے جس طرح سودی نظام پر قائم کردہ بینکاری نظام کو ختنوں کے بغیر اسلام میں داخل کرنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہے، وہ کسی طور قابل قدر نہیں۔

اس امر کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ جب مودودی صاحب خلافت و ملوکیت والے مضامین قسط وار اپنے رسالے میں چھاپ رہے تھے تو اس وقت تقی عثمانی صاحب کے رسالے ’البلاغ‘ میں مودودی صاحب کی تاریخ نویسی پر تنقید کی گئی تھی اور انہیں یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ وہ اپنا دھیان مذہبی امور کی طرف ہی رکھیں تو بہتر ہے۔

اگر ہم جیسا گناہ گار ایسی نصیحت مفتی رفیع صاحب کو کرے تو یہ مناسب نہیں ہوگا لہذا ہماری تقی عثمانی صاحب سے یہ مودبانہ گزارش ہے کہ اپنے برادر محترم کو بھی وہی نصیحت کی جائے جو سید مودودی کو کی گئی تھی۔


حوالہ جات:

- پاکستانی فوج کی جنگوں میں کارکردگی کے لیے دیکھیے؛ A History of the Pakistan Army by Brian Cloughley

- پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی کہانی کے لیے دیکھیں؛ Nuclear Deception: The Dangerous Relationship Between the United States and Pakistan by Adrian Levy and Catherine Scott-Clark

- پاکستان میں فرقہ واریت کی تاریخ کے لیے دیکھیں؛ Sectarian War: Pakistan's Sunni-Shia Violence and its links to the Middle East by Khaled Ahmed

- 1965  کی  جنگ  میں  پاکستان  کے  کردار  اور  حالات  کے  لیے  دیکھیں؛ http://www.dailymotion.com/video/x11fowu_captain-r-gohar-ayub-khan-with-wusatullah-khan-in-bbc_news#.UdKTxzvTzIf


majeed abid 80 عبدالمجید کا تعلق سیالکوٹ سے ہے اور انہیں تاریخ، سیاست اور معاشیات کے مضامین میں دلچسپی ہے۔

عبدالمجید عابد

لکھاری میڈیکل کے طالب علم ہیں اس کے ساتھ تاریخ، سیاسی معیشت اور ادب میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
ان کے بلاگز یہاں پڑھیں۔

انہیں ٹوئٹر پر فالو کریں: abdulmajeedabid@

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

تبصرے (12) بند ہیں

Zaidi Jul 03, 2013 07:25am
totally rubbish article, writer is clueless what he want to say
ENGG. UMAIR MANSOOR Jul 03, 2013 10:43am
Assalam o alaikum I read your article, and I found your article totally waste of time and mind a garbage, Relax and listen to me, because if you will keep writing articles like this, peoples will start disliking and and not only disliking may be defaming you, because your article is totally senseless and no idea no analysis and just nothing but you wrote and wrote and wrote a long story which was shadowed into your mind, otherwise if you will say any sensible person or writer and analyst to please do proof of concept of this article, I AM SURE HE WILL FAIL YOU, Sorry but tanqeed bara e islaah is good, so I did.
ENGG. UMAIR MANSOOR Jul 03, 2013 10:50am
yes you are right brother, he is trying to become famous by hook or by crook through any means, so he wrote everything :D lolllxxxx
javid Jul 03, 2013 01:21pm
the writer is true
Hasan Jul 03, 2013 04:49pm
اچھا اور مبنی بہ حقائق آرٹيکل ہے- آپ نے تو بولتی بند کردی اگلوں کي- انکا غصہ ديکھا نہيں جارہا اور اب يہ دھمکيوں پہ اتر آئے ہيں-
Muhammad waqas Jul 03, 2013 07:47pm
sorry to say but The writer is a barking Dog he knows nothing about the sacrifices being made by by pak army every day every hour. but he knows that army will not respond him why dont he write an article about the doings of altaf husasin in karachi and bhatta khori being done by them. he will certainly not write about them because the very next day he will be on dawn news in a bori band lash At the end you are an idiot you know nothing about the atomic program of Pakistan and dont ever dare to call it a stolen one. if you are so much unaware of the atomic program and holds the same dirty opinion that pakis cant even make needles, the bro pay a visit to PIEAS or have some time to hear Dr Inam ur Rehman (founder PIEAS) over youtube Bro just tell me what YOU did for this country.
خانزاده Jul 04, 2013 08:03am
Well done Mr. Abdul Majeed. Excellent piece of writing. I am sorry for those whose knowledge of history is based on Naseem Hijazees's novels and Pakistani Studies. They will definitely fail to swallow this one. Keep it up!
شانزے Jul 04, 2013 08:36pm
پارٹ ٹو کا شدت سے انتظار تھا مجید صاحب آپ کی باتیں ھمارے معاشرے؟ اور قوم؟ کے تلخ حقائق ہیں آپ نے محض آینئہ دیکھایا ھے اور کچھ لوگ برا مان گئے خاص طور پہ وھ لوگ جن کی روزی اس دھندے سے منسلک ھے جس کی جانب آپ نے انگلی اٹھائی ھے 
mabidshafiq1 Jul 05, 2013 10:06am
کچھ با تین تلخ لکین سچ ہان...لیکن زیادہ بکواس ہے......
Sara Urooj Jul 05, 2013 11:17am
Beautiful piece of writing. badi deeda daleri ka saboot diya gaya. kuch batein jin par baat karna hi kisi shaaks k liye azab e jan ho sakta hy us mouzoo ko chera gaya. Us k saath hi blog ko yahan jaga dyny walon ki himat bhi la jawab hy.
aamir Jul 05, 2013 02:57pm
Dear Abid, your style of writing is like those writers who before partition and post partition Era exposed theocrats and clergy. In past Mr Zinu,Sibt hasan,Safadar mir,and especially Zahid Ch and Ali Abbas Jalal pori.
Hasan Syed Jul 05, 2013 04:48pm
Very well written article, people need to wake up, open their eyes and stop living with their head in the sand. They need to stop glorifying their past falsely and live in real life. Look at the Muslim world today… … We are the biggest enemy of ourselves and that’ not s new as it has been the case from the beginning. Eating human flash to show height of hatred is not new, we saw that in Auhad 1400 year ago and we saw that in Syria recently. Digging up and desecrating graves, beheading fellow Muslims and holding their heads to glorify our barbarism and feel proud is an act that our history is full of. Muslims attacking Muslims to quench the thirst of their desires are all over the historical map of Muslim world. We did not go to Spain to spread Islam we went there to show power and expand our territory or else Islam would not have vanished from that country as it is today. In the present time, look at Saudi, UAE and Qatar showing their happiness on the fall of democratically elected govt. in Egypt, helping al-Qaida in Iraq and Syria to DE-Stabilize those govts.…. killing, mistrust, barbarism etc is our history, there was a reason why 124000 paighambers were sent to this region…

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2025
کارٹون : 20 دسمبر 2025