خیبرپختونخوا کے شہر کوہاٹ کے علاقے سورگال میں غیرت کے نام پر مبینہ طور پر والد اور بھائی نے 17 سالہ لڑکی کو قتل کردیا۔

کوہاٹ پولیس کے ترجمان نے ایک جاری بیان میں کہا کہ مقتولہ کے کچھ عزیزوں نے رپورٹ کیا تھا کہ گھر میں ایک لاش پڑی ہے۔

پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں انہیں ایک لڑکی کی گلادبی لاش ملی، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ رسی کے ذریعے لڑکی کا گلا دبایا گیا ہے۔

مقتولہ کے والد اور بھائی واقعے کے فوری بعد فرار ہوگئے۔

مزید پڑھیں: سندھ: غیرت کے نام پر باپ نے بیٹی کو قتل کردیا

ابتدائی رپورٹس کے مطابق لڑکی کہ مبینہ طور پر ایک لڑکے سے تعلقات قائم تھے جس کی وجہ سے اسے قتل کیا گیا۔

پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کا سلسلہ شروع کردیا ہے تاہم آخری رپورٹس آنے تک انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے۔

پولیس نے مقتولہ کے دادا کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔

گذشتہ ہفتے صوبہ سندھ کے علاقے ٹنڈو الہیار میں باپ نے غیرت کے نام پر اپنی 18 سالہ بیٹی کو قتل کردیا تھا۔

پاکستان میں ہر سال عزت اور غیرت کے نام پر ایک ہزار سے زائد خواتین کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور ایسا اکثر خاندان کے افراد کی جانب سے ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ: کاروکاری کا الزام، دیور نے بھابھی کو قتل کردیا

عورت فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری ہونے والی سالانہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا تھا کہ 2016 میں خواتین کے خلاف تشدد کے تقریباً 7،852 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

عورت فاؤنڈیشن سے منسلک صائمہ منیر کا کہنا تھا کہ گذشتہ برس غیرت کے نام پر قتل کے واقعات میں 70 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔


یہ رپوٹ 13 جون 2017 کو ان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں