بلوچستان: آئندہ مالی سال کا ریکارڈ خسارے کا بجٹ پیش

15 جون 2017
سردار اسلم بزنجو بجٹ پیش کرتے ہوئے — فوٹو: عصمت اللہ کاکڑ
سردار اسلم بزنجو بجٹ پیش کرتے ہوئے — فوٹو: عصمت اللہ کاکڑ

بلوچستان کے مالی سال 18-2017 کا 328 ارب 50 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ پیش کردیا گیا۔

مشیر خزانہ بلوچستان سردار اسلم بزنجو نے صوبائی اسمبلی میں 52 ارب روپے ریکارڈ خسارے کا بجٹ پیش کیا۔

بجٹ میں غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 242 ارب روپے لگایا گیا ہے، جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے لیے 86 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 47 کھرب 50 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش

امن و امان

امن وامان کے لیے بجٹ میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 14 فیصد اضافہ کرکے 34 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، بجٹ میں دہشت گردی سے متاثرہ افراد کے لیے ایک ارب روپے، سانحہ 8 اگست کے بعد وکلا کے لواحقین کی بیرون ملک تعلیم کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

سردار اسلم بزنجو کا کہنا تھا کہ ’ہم دہشت گردی اور دہشت گردوں کو 95 فیصد تک شکست دے چکے ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو مکمل طور پر شکست دینے کے لیے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جدید اور نئے اسلحے کی خریداری کے لیے 32 کروڑ 65 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کا 603 ارب روپے کا بجٹ پیش

تعلیم اور صحت

مالی سال 18-2017 کے صوبائی بجٹ میں تعلیم کے شعبے کے لیے 45 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس میں غیر ترقیاتی مد میں تعلیم کے لیے 35 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ دستاویزات کے مطابق بلوچستان ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ 6 ارب سے بڑھا کر 8 ارب روپے کردیا گیا ہے، جبکہ آئندہ مالی سال تقریباً 14 ہزار طلبہ کو مڈل سے یونیورسٹی لیول تک کے لیے اسکالرشپ دی جائیں گی۔

صحت کے شعبے کے لیے 18 ارب 30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

بجٹ میں صوبے میں بے روزگاری کے خاتمے کے لیے تقریباً 8 ہزار سے زائد نئی آسامیوں کی تجویز بھی شامل ہے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کا بھی اعلان کیا گیا جبکہ مزدوروں کی کم سے کم اجرت 14 ہزار سے بڑھا کر 15 کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں