• KHI: Partly Cloudy 16.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 14.3°C
  • KHI: Partly Cloudy 16.3°C
  • LHR: Partly Cloudy 9.3°C
  • ISB: Sunny 14.3°C

وفاقی حکومت کا ’جمہوریت‘ کو نصاب میں پڑھانے کا فیصلہ

شائع August 28, 2017

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ’جمہوریت‘ کو باقاعدہ طور پر اسکول کے نصاب میں پڑھانے کا فیصلہ کرلیا۔

چیئرمین رضا ربانی نے زیر صدارت سینیٹ اجلاس وفاقی وزیر مملکت برائے تعلیم بلیغ الرحمٰن نے ایوان کو بتایا کہ جمہوریت کے حوالے سے جماعت اول تا پنجم نصاب مکمل ہے، چھٹی جماعت سے دہم تک نصاب پر کام جاری ہے جبکہ نئے نصاب میں جمہوریت سمیت ’کردار سازی‘ کو بھی نصاب میں شامل کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 2006 کا نصاب ابھی لاگو نہیں ہوا، بہت سی چیزوں کی تصیح ہونا باقی ہے، وفاق نے نئے نصاب پر کام شروع کر رکھا ہے اور ’شہریت‘ کو بھی نصاب میں شامل کر رہے ہیں۔

سینیٹ میں ’فنانس بل‘ پر تحریک بھی منظور کی گئی، جس میں دریافت کیا گیا ہے کہ بل پر کس حد تک عمل درآمد کیا گیا۔

جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ سینیٹ وفاق کی علامت ہے جس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہے، بجٹ سال میں ایک بار پیش ہوتا ہے، بڑی محنت سے ہم مسودہ پڑھ کر تجاویز دیتے ہیں لیکن معلوم نہیں ان تجاویز پر کس حد تک عمل ہوتا ہے۔

وزیر قانون زاہد حامد نے کہا کہ حکومت معزز اراکین کی سفارشات کو سنجیدہ لیتی ہے۔

ملکی،غیر ملکی قرضوں سے نجات کی قرارداد منظور

ایوان نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں سے نجات اور روڈ میپ کے حوالے سے قرارداد بھی منظور کی۔

زاہد حامد کا کہنا تھا کہ شرح نمو میں اضافے کے لیے قرضے لیے جاتے ہیں، 2013 میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر انتہائی کم تھے اور شرح سود بہت زیادہ تھا جبکہ مائیکرو عدم توازن اور توانائی بحران شدید تھا، تاہم اب مالیاتی خسارے میں مسلسل کمی ہو رہی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سے تجاوز کرچکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مالی خسارے اور بیرونی قرضوں کے پیش نظر واضح روڈ میپ تیار کر لیا ہے، 15 سال کے لیے روڈ میپ تیار کرکے عمل شروع کر دیا ہے جسے قانونی تحفظ حاصل ہے۔

زاہد حامد نے ایوان کو بتایا کہ ٹیکس گزاروں کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اور وفاقی ٹیکس آمدن میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ سینٹ اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 25 دسمبر 2025
کارٹون : 24 دسمبر 2025