کوک اسٹوڈیو: عامر ذکی چھا گئے، علی ظفر نے کیا مایوس
کوک اسٹوڈیو سیزن 10 کی چوتھی قسط میں پاکستان کے کئی نامور گلوکاروں نے پرفارم کیا۔
اس قسط میں چار گانے پیش کیے گئے جن میں علی ظفر، دانیال ظفر، قرۃالعین بلوچ، فرحان سعید، علی حمزہ، نرمل روئے، جاوید بشیر، اکبر علی اور عامر ذکی نے پرفارم کیا۔
اس قسط کی سب سے خاص بات مرحوم گٹارسٹ عامر ذکی کی پرفارمنس رہی، جو کے ان کی زندگی کی آخری سولو پرفارمنس بھی ہے۔
چوتھی قسط میں کس گانے نے متاثر کیا اور کون اس حوالے سے ناکام رہا یہاں جانیں:
جندجانی (علی حمزہ، نرمل روئے)
علی حمزہ اپنی ایک کے بعد ایک پرفارمنس کے ساتھ لوگوں کو کافی متاثر کررہے ہیں، اور اپنی اس پرفارمنس کے ساتھ بھی وہ مداحوں کو متاثر کرنے میں کامیاب رہے۔
ان کی منفرد آواز گانوں کو مزید بہتر بنادیتی ہے، دوسری جانب نرمل روئے کی خوبصورت آواز اس گانے کو مزید تعریف کے قابل بنا رہی ہے۔
اس گانے میں گائیگی کے ساتھ ساتھ میوزک بھی کافی خوبصورتی سے پیش کیا گیا۔
لیکن میری واحد رائے یہی ہے کہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں الگ الگ ثقافت اور زبانیں موجود ہیں، اس لیے پنجابی گانوں کے علاوہ اب کوک سٹوڈیو کے اس سیزن میں پشتو، سندھی، بلوچی اور سرائیکی زبانوں کے گانے شامل کرنے کا انتخاب بھی بہترین ہوگا۔
جولی (علی ظفر، دانیال ظفر)
کیا آپ کو کوک اسٹوڈیو سیزن 8 کا وہ گانا یاد ہے جو علی ظفر نے گایا تھا؟ وہ گانا تھا راک اسٹار، اور اگر آپ نے وہ سُنا ہے تو یہ گانا آپ کو اتنا متاثر نہیں کرپائے گا۔
میں علی ظفر سے اس سے زیادہ امید کررہی تھی، ہر بار کی طرح پرفارمنس تو کمال کی تھی، لیکن ان کی گائیکی میں کچھ نیا سُننے کو نہیں ملا، اس لیے میری نظر میں یہ بھی اس قسط کی کمزور پرفارمنس رہی۔
ویسے تو علی ظفر کے بھائی دانیال ظفر نے اس پرفارمنس میں صرف گٹار بجایا لیکن میرے خیال میں اگر وہ اپنے بھائی کے ساتھ گائیکی بھی کرتے تو کچھ نیا سُننے کو ملتا۔
دیکھ تیرا کیا/ لٹھے دی چادر (قرۃالعین بلوچ، فرحان سعید)
گلوکار فرحان سعید اور قرۃ العین بلوچ نے ایک ساتھ مل کر دو الگ الگ گانوں کو جوڑ کر پرفارم کیا، تاہم ان کی یہ گائیگی بہت زیادہ متاثر نہ کرسکی۔
اس گانے میں میوزک اچھا تھا، دونوں گلوکاروں نے گانوں کا انتخاب بھی اچھا کیا، لیکن جو بات مایوس کن رہی وہ تھی ان کی گلوکاری تھی۔
جہاں فرحان سعید اپنی پرفارمنس میں بہت زیادہ ایکٹو نظر نہیں آئے، وہیں قرۃالعین بلوچ کو سُن کر ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ اس گانے کے لیے ایک ایسی آواز بنانے کی کوشش کررہی ہیں جو ان کی ہے ہی نہیں۔
قرۃ العین اس سے قبل کئی شاندار پرفارمنسز پیش کرچکی ہیں، لیکن اس پرفارمنس میں وہ بہت زیادہ متاثر نہ کرپائیں۔
گانے کا بہتر انتخاب اور دلچسپ میوزک ہونے کے باوجود یہ پرفارمنس ایسی نہیں رہی جسے بار بار سُنا جاسکے۔
نینا مورے (جاوید بشیر، اکبر علی، عامر ذکی)
یہ گانا کوک اسٹوڈیو کی اس قسط کا سب سے خوبصورت گانا رہا، جس کی نہ صرف گائیگی شاندار تھی، بلکہ ساتھ میں دی گئی موسیقی بھی بےمثال رہی، اس گانے کی ایک اور شاندار بات گٹارسٹ عامر ذکی کی زندگی کی آخری سولو پرفارمنس ہے، جس نے اس گانے کو یقیناً ایک الگ مقام دے دیا۔
جاوید بشیر نے ہمیشہ کی طرح نہایت مضبوط پرفارمنس دی، جبکہ اکبر علی کی خوبصورت آواز کسی سکون کے احساس سے کم نہیں تھی۔
اس پرفارمنس کو شائقین کئی سالوں یاد رکھیں گے۔
لکھاری سے ان کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر رابطہ کریں












لائیو ٹی وی
تبصرے (1) بند ہیں