’بھارت، کشمیر سے توجہ ہٹانے کیلئےتصویر کے پیچھے چھپ رہا ہے‘

اپ ڈیٹ 26 ستمبر 2017
ملیحہ لودھی کی جانب سے دکھائی جانے والی تصویر ہیدی لیوائن نے 2014 میں کھینچی تھی۔—فوٹو: اے پی پی
ملیحہ لودھی کی جانب سے دکھائی جانے والی تصویر ہیدی لیوائن نے 2014 میں کھینچی تھی۔—فوٹو: اے پی پی

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کی جانب سے غلط تصویر کے استعمال پر تبصرہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے ایک تصویر کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

خیال رہے کہ ہفتے کے روز (23 ستمبر) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پرجوش خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے بھارتی فوج کے ہاتھوں پیلٹ گن حملوں کا نشانہ بننے والے مقبوضہ کشمیری عوام کی تصاویر شیئر کی تھیں۔

تاہم پاکستانی مندوب کی دکھائی گئی ایک تصویر نے اس وقت نئے تنازع کو جنم دیا جب مبصرین نے نشاندہی کی کہ وہ تصویر فلسطینی لڑکی کی ہے جو غزہ میں ہونے والے فضائی حملے میں زخمی ہوئی تھی۔

ملیحہ لودھی کی جانب سے دکھائی جانے والی تصویر ہیدی لیوائن نے 2014 میں کھینچی تھی۔

بھارتی میڈیا کی جانب سے ملیحہ لودھی کی غلطی کی نشاندہی کرنے میں بالکل وقت صرف نہیں کیا گیا جبکہ سوشل میڈیا پر بھی پاکستانی سفارت کار کی اس غلطی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جانے لگا۔

اقوام متحدہ میں بھارتی مشن نے بھی جواب دینے کا حق استعمال کرتے ہوئے ملیحہ لودھی کی اس غلطی پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا۔

بھارتی مشن کا الزام تھا کہ پاکستانی سفارت کار نے ’عالمی دہشت گردی میں پاکستان کے مرکزی کردار‘ سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی۔

بھارت کا کہنا تھا کہ ’ملیحہ لودھی نے بھارت کے بارے میں جھوٹ پھیلانے کے لیے اس تصویر کا استعمال کرکے اسمبلی کو گمراہ کیا، اور ایک جعلی تصویر کے ذریعے جھوٹا مؤقف پیش کرنے کی کوشش کی گئی‘۔

جواباً بھارت سفارت کار نے ایک بھارتی فوجی کی تصویر بھی دکھائی جسے مبینہ طور پر مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسندوں نے مارا تھا۔

ادھر پاکستان نے اپنے جواب الجواب میں بھارت پر واضح کیا کہ ’چاہے جتنی بار جھوٹ کو دہرایا جاتا رہے، اس سے سچ کو چھپایا نہیں جاسکتا‘۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں‘

پاکستانی نمائندے نے دعویٰ کیا کہ بھارتی نمائندے نے ’ایک بار پھر بین الاقوامی برادری کی وجہ اصل مسئلے سے ہٹانے کی کوشش کی ہے، اصل مسئلہ انسانی زندگی کا ہے، انسانی آنکھوں کا ہے، بچوں اور شیرخواروں کا ہے جنہیں ہمیشہ کے لیے نابینا کیا جارہا ہے، ریپ کا نشانہ بننے والی خواتین کا ہے اور قابض فورسز کے ہاتھوں بےدردی سے قتل کیے جانے والے معمر افراد کا ہے‘۔

پاکستانی نمائندے کا کہنا تھا کہ ’اصل مسئلہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کا ہے جن پر عملدرآمد کرنے سے بھارت انکار کرتا ہے‘۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’معصوم کشمیریوں کو مارنے اور تشدد کا نشانہ بننے والا بھارت تصویر کے پیچھے چھپنے کی کوشش میں ہے‘۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’انڈیا کی ریاستی دہشت گردی پر متعدد بین الاقوامی ادارے دستاویزی رپورٹس تیار کرچکے ہیں، بھارتی مظالم دیکھنے کے لیے ہزاروں تصاویر موجود ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ان حیلے بہانوں سے بھارت زمینی حقائق کو تبدیل نہیں کرسکتا، بھارت زمینی صورتحال کا جواب دہ ہے، بھارت کو جنگی جرائم کا جواب دینا ہے‘۔

بھارتی رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستانی نمائندے کا کہنا تھا کہ بھارت خطے میں طاقتور ملک بننے کے لیے دہشت گردی کا اسپانسر بنا ہوا ہے اور تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار جیسی دہشت گرد تنظیموں کو پاکستان میں حملوں کے لیے فنڈنگ فراہم کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’کمانڈر کلبھوشن یادیو جیسے کارندے پاکستان بھر میں دہشت اور اشتعال پھیلا رہے ہیں، کلبھوشن کو رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا اور دیگر کو بھی پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا‘۔


تبصرے (1) بند ہیں

riz Sep 26, 2017 09:10am
well a great cause was mishandled badly,, why dont our people see this?? there are hundards of pictures of pallet gun victims there but why on earth they couldnt find a single one?/