وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی میں خواتین پرچھریوں سے حملہ کرنےوالے مجرم کے واضح شواہدمل گئے اور پولیس نے دو ملزمان کے حوالے سے مضبوط شواہد حاصل کرلیے ہیں۔

مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خواتین پر چھریوں سے حملے میں دو ملزمان کے ملوث ہونے کے واضح اشارے ملے ہیں جن میں سے ایک کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ دوسرے کا تعلق صوبہ پنجاب کے شہر ساہیوال سے ہے۔

وزیراعلیٰ نے ملزمان کی فوری گرفتاری کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے مجرموں کےگردگھیرا تنگ کردیا ہے اور کسی کوقانون سے کھیلنےکی اجازت نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‏چھری سے حملے کرنے والےملزمان کو پکڑنا قانون نافذ کرنے والےاداروں کا کام ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی میں خواتین پر چاقو سے حملہ، 16 ملزمان گرفتار

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں نامعلوم ملزم کی جانب سے خواتین پر چاقو سے حملوں کے واقعات منظر عام پر آئے تھے جس کے نتیجے میں مقامی رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا تھا۔

پولیس نے ان واقعات کے سامنے آنے کے بعد ملزم کی شناخت اور گرفتاری کے لیے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی: ’چاقو بردار‘ شخص کے حملے میں مزید 4 خواتین زخمی

پولیس نے ان واقعات کے حوالے سےتین خواتین کی نامعلوم موٹرسائیکل سوار کی جانب سے چاقو کے حملے کی شکایت پر ایف آئی آر درج کرادی تھیں جس میں سے دو شارع فیصل پولیس اسٹیشن میں اور ایک گلستان جوہر پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی تھی۔

گزشتہ روز ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) کراچی پولیس مشتاق مہر نے کہا تھا کہ گلستان جوہر کے علاقے میں خواتین کو چاقو کے وار سے زخمی کرنے کے واقعات کی تحقیقات کے دوران 16 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

خواتین کو چاقو سے حملہ کرنے کا تازہ واقعہ راڈو بیکری کے پاس پیش آیا جہاں نامعلوم موٹرسائیکل سوار نے 28 سالہ خاتون کو زخمی کردیا جس کی شناخت طاہرہ بانو کے نام سے ہوئی ہے جنھیں طبی امداد کے لیے نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں