لاہور: اسپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ کرکٹر خالد لطیف کے خلاف اینٹی کرپشن ٹریبونل نے 75صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

رواں سال فروری میں سامنے آنے والے اسکینڈل میں ملوث اوپنر کا کیس اینٹی کرپشن ٹریبونل میں پیش ہوا تھا جس کے بعد انہیں اڑھائی سال کی معطلی سمیت 5سال پابندی کی سزا سنائی گئی تھی۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن ٹریبونل نے اسپاٹ فکسنگ شرجیل خان کے خلاف تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں پی سی بی کی جانب سے عائد کیے جانے والے تمام الزامات درست تسلیم کیے گئے ہیں اور ان میں فکسنگ کے ساتھ دیگر کرکٹرز کو اکسانے کا الزام بھی ثابت ہوگیا ہے۔

تفصیلی فیصلے کی کاپی پیر یا منگل کو فریقین کو فراہم کردی جائے گی۔

پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تفصیلات میں خالد لطیف کیخلاف تمام تر الزامات ثابت ہوئے ہیں اور ناصر جمشید کے ساتھ واٹس ایپ پیغامات کے تبادلے میں ہی ہر چیز واضح ہوجاتی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بکی یوسف کو اوپنر شرجیل دبئی میں دو بار ملے اور اس کی دی ہوئی گرپس بھی ان کے بیٹ پر چڑھی ہوئی تھیں جبکہ وہ شرجیل خان کو بھی بکی سے ملوانے کیلئے لے کر گئے۔

ادھر اسپاٹ فکسنگ کیس میں پانچ سال سزا پانے والے شرجیل خان کی اپیل کی سماعت 18اکتوبر کو ہو گی جس کی سماعت جسٹس(ر)فقیر محمد کھوکھر کا تقرر کردیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں