زخم کے بعد سیکنڈوں میں خون کو روکنا ممکن؟

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2017
کمپنی نے انجکشن کو آن لائن فروخت کے لیے پیش کردیا—فوٹو: سریسلن
کمپنی نے انجکشن کو آن لائن فروخت کے لیے پیش کردیا—فوٹو: سریسلن

کسی بڑے اور پیچیدہ زخم کے بعد خون کو فوری طور پر روکنا اتنا آسان نہیں ہوتا، اور بعض اوقات تو خون نہ رکنے کی وجہ سے متاثرہ شخص زندگی کی بازی بھی ہار جاتا ہے۔

نہ صرف حادثے کا شکار ہونے والے افراد، بلکہ کسی دہشت گردی کا نشانہ بننے اور یہاں تک کہ کسی پیچیدہ مسئلے کے لیے آپریشن سے گزرنے والے مریضوں کا خون بھی بعض اوقات نہیں رکتا۔

اگرچہ طبی ماہرین اور میڈیکل اسٹاف خون کو روکنے کے لیے حتی الامکان کوشش کرتے ہیں، اور اس کے لیے ڈھیر ساری دواؤں کی مدد بھی لیتی جاتی ہے، تاہم بعض مرتبہ طبی ماہرین کو خون روکنے میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

مگر اب ایک 22 سالہ نوجوان کی جانب سے تیار کردہ خصوصی انجکشن کے بعد بہتے خون کو سیکنڈوں میں روکنا ممکن ہوگیا ہے۔

امریکی شہر نیویارک سٹی کے نواحی علاقے بروکلین کے 22 سالہ نوجوان جوئے لندولینا نے ایک ایسی پولیمر انجکشن تیار کی ہے، جو منٹوں نہیں بلکہ سیکنڈوں میں خون کو روکتی ہے۔

’ویٹی جیل‘ نامی انجیکشن کو مختلف نباتات اور جڑی بوٹیوں سے تیار کیا گیا ہے، اور اسے اب سریسلن نامی کمپنی کے تحت تیار کرکے دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

—فوٹو: سریسلن
—فوٹو: سریسلن

’ویٹی جیل‘ کو تیار کرنے والے موجد جوئے لندولینا کا دعویٰ ہے کہ یہ انجکشن صرف اور صرف 12 سیکنڈ کے اندر خون کو روک دیتی ہے، جب کہ کسی بھی زخم پر انجکشن لگانے کے بعد ایک منٹ کے اندر اندر خون بہنا مکمل طور پر بند ہوجائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: خون جمنے اور نہ رکنے کی 6 وجوہات

جوئے لندولینا کے مطابق اس انجکشن میں موجود جیل زخم میں لگائے جانے کے بعد خون کو مزید رسنے اور بہنے سے روکتا ہے، کیوں کہ وہ جیل ان نباتات اور جڑی بوٹیوں سے تیار کیا گیا، جو خون کو رکنے کا کام کرتے ہیں۔

جوئے لیندولینا نے جب یہ انجکشن تیار کیا تھا تو اس کی عمر 17 برس تھی، تاہم اس انجکشن کو فروخت کے لیے اب پیش کیا گیا ہے۔

اس انجکشن کو امریکا کے محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) کی جانب سے اجازت ملنے کے بعد فروخت کے لیے پیش کیا گیا۔

ایف ڈی اے نے ایک سال تک اس انجکشن پر تجربات کیے، جس کے بعد اسے فروخت کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

فی الحال کمپنی نے اس انجکشن کو آن لائن فروخت کے لیے پیش کیا ہے۔

فوری طور پر اس انجکشن کو امریکا میں ہی فروخت کیا جا رہا ہے، مگر امکان ہے کہ آئندہ ایک سے 2 سال کے اندر اسے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں