اگر تو آپ کے پاس پاکستانی پاسپورٹ ہے تو بری خبر یہ ہے کہ اسے دنیا کا دوسرا کمزور ترین پاسپورٹ قرار دیا گیا ہے۔

یہ بات آرٹن کیپیٹل کی جانب سے گلوبل پاسپورٹ پاور رینک 2017 کی نئی فہرست میں سامنے آئی ہے جس میں پاسپورٹس کی طاقت کا معیار بغیر ویزہ ممالک میں اجازت کو قرار دیا گیا۔

فہرست کے مطابق پہلی بار کوئی ایشیائی ملک طاقتور ترین پاسپورٹ کا حامل قرار پایا ہے اور یہ ملک سنگاپور ہے، جس کو رکھنے والے 159 ممالک میں بغیر ویزے کے جاسکتے ہیں جس کے بعد دوسرا نمبر گزشتہ دو برسوں سے سرفہرست رہنے والے ملک جرمنی کا ہے، جس کے شہریوں کو 158 ممالک میں ویزے کی ضرورت نہیں۔

مزید پڑھیں : پاکستانی پاسپورٹ کی تاریخ اور ارتقاء

یورپی ملک سوئیڈن جبکہ ایشیائی ممالک جنوبی کوریا مشترکہ طور پر تیسرے نمبر پر رہے، جن کے شہریوں کے لیے 157 ممالک ویزہ فری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت موجود ہے۔

چوتھے نمبر پر ڈنمارک، فن لینڈ، اٹلی ، فرانس، اسپین، ناروے، جاپان اور برطانیہ رہے، جن کے شہریوں کو یہ چھوٹ 156 ممالک میں حاصل ہے۔

فن لینڈ، فرانس، اٹلی، اسپین اور برطانیہ کے پاسپورٹس رکھنے والے 175 ممالک میں بغیر ویزہ کے جاسکتے ہیں جبکہ بیلجیئم، ڈنمارک، نیدرلینڈز اور امریکی شہریوں کو یہ چھوٹ 174 ممالک میں ملتی ہے۔

پانچویں پر 155 ممالک کے ساتھ لگسمبرگ، سوئٹزرلینڈ، نیدرلینڈ، بیلجیئم اور پرتگال پر رہے۔

بھارت اس فہرست میں 75 ویں نمبر پر ہے جس کا پاسپورٹ رکھنے والے 51 ممالک میں ویزہ فری انٹری یا ویزہ آن ارائیول کی سہولت سے مستفید ہوسکتے ہیں۔

دوسری جانب دنیا کے کمزور ترین پاسپورٹس کی بات کی جائے تو افغانستان سرفہرست ہے جس کے پاسپورٹ ہولڈر 22 ممالک میں ویزہ فری انٹری کے حقدار ہیں۔

پاکستانی پاسپورٹ پر یہ سہولت صرف 26 ممالک کے لیے ہے اور اس طرح وہ دوسرا کمزور ترین پاسپورٹ قرار پایا، گزشتہ سال پاکستانی شہریوں کو 29 ممالک میں ویزہ فری انٹری، ویزہ آن ارائیول یا ای ویزہ کی سہولت حاصل تھی مگر اب اس میں کمی آئی ہے۔

عراقی شہریوں کو بھی 26 ممالک میں یہ چھوٹ حاصل کرسکتے ہیں اور وہ پاکستان کے ساتھ مشترکہ طور پر دوسرے نمبر پر ہے۔

حیران کن طور پر خانہ جنگی سے متاثرہ ملک شام اس فہرست میں پاکستان سے اوپر ہے اور وہاں کے شہریوں کو 29 ممالک یہ سہولت ملتی ہے۔

صومالیہ 34 ممالک کے ساتھ چوتھے، یمن اور بنگلہ دیش 35 ممالک کے ساتھ پانچویں، سری لنکا، نیپال، ایران اور سوڈان 36 ممالک کے ساتھ چھٹے، لبنان 37 ممالک کے ساتھ ساتویں، لیبیا اور شمالی کوریا 38 ممالک کے ساتھ 8 ویں، فلسطین، اریٹیریا اور ایتھوپیا 39 ممالک کے ساتھ 9 ویں جبکہ جنوبی سوڈان 40 ممالک کے ساتھ 10 ویں نمبر پر ہے۔

کن ممالک میں پاکستانی ویزہ کے بغیر جاسکتے ہیں؟

ویسے تو فہرست کے مطابق پاکستانی پاسپورٹ پر آپ 29 ممالک میں ویزہ لگوائے بغیر جا سکتے ہیں مگر یہاں بھی کچھ مخصوص شرائط ہیں جیسے ان 29 میں سے کچھ ممالک میں آپ کو وہاں پہنچنے پر ویزہ لینا پڑتا ہے، کچھ میں ای ویزہ لینا پڑتا ہے جبکہ کچھ میں ضرورت نہیں ہوتی۔

پہنچنے پر ویزہ لینے والے ممالک

کیپ ورڈی (مغربی افریقی ملک)

کمروز (بحر ہند میں واقع جزیرہ نما ملک)

آئیوری کوسٹ (افریقی ملک)

جبوتی (افریقی ملک)

گنی بساﺅ (افریقی ملک)

کینیا (افریقی ملک، یہاں کا ای ویزہ بھی لیا جاسکتا ہے)

مڈغاسکر (افریقی ملک)

مالدیپ (جنوبی ایشیائی ملک)

موریطانیہ (افریقی ملک)

موزمبیق (افریقی ملک)

نیپال (جنوبی ایشیائی ملک)

جمہوریہ پلاﺅ (بحرالکاہل میں واقع ایک جزیرے پر مشمل ملک)

قطر

سامووا (بحر الکاہل میں واقع ایک چھوٹا ملک)

سیچیلیس (بحرہند میں واقع جزیرہ نما ملک)

تنزانیہ (افریقی ملک)

ٹوگو (افریقی ملک)

مشرقی تمور (انڈونیشیاءکے ساتھ واقع چھوٹا سا ملک)

تووالو (آسٹریلیا کچھ واقع دنیا کا چوتھا چھوٹا ترین ملک)

یوگنڈا (افریقی ملک)

جہاں ویزہ کی ضرورت نہیں

ڈومینیکا (کیریبین جزائر کا چھوٹا ملک) 21 دن تک بغیر ویزے کے قیام ممکن

ہیٹی (کیریبین جزائر میں ایک ملک) تین ماہ تک قیام ممکن

مائیکرونیشیا (بحرالکاہل میں جزائر پر مشتمل ملک) ایک ماہ تک قیام ممکن

سینٹ وینسینت و گرینا ڈائنز (امریکا کے قریب واقع ایک چھوٹا ملک) ایک ماہ تک قیام ممکن

ٹرینیڈا ڈو ٹوباگو (امریکی ملک) ایک ماہ تک قیام ممکن

وانواتو (آسٹریلیا کے قریب واقع ملک) ایک ماہ تک قیام ممکن

تبصرے (1) بند ہیں

fool n stupıd man Oct 25, 2017 10:00pm
Can u ask our foreign office if they have bilateral agreement with any country for this waiver. Our FO is full of baboos and a non serious minister- so we can not have waivers for abroad. we get this waiver only after agreements.