پولیس نے سندھ ہائی کورٹ میں مبینہ طور پر بم رکھنے کی افواہ پھیلانے والے ملزم کو کراچی کے مضافاقی علاقے سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

سینیئرسپرینٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کا کہنا تھا کہ پریڈی پولیس نے مشتبہ ملزم پیر بخش کو گڈاپ ٹاؤن کے علاقے ساون گوٹھ سے گرفتار کرلیا ہے۔

ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے 'مذاق کے طور' پر فون کیا تھا اور انھیں یقین ہی نہیں تھا کہ وہ اس معاملے پر گرفتار ہوں گے۔

ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ زیرحراست ملزم سندھ ہائی کورٹ کی عمارت سے واقف تھا کیونکہ ان کے بڑا بھائی قتل کے مقدمے میں دو سال قید رہے تھے۔

انھوں نے ملزم کو عدالت سے کسی شکایت کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'ہوسکتا ہے کہ انھیں عدالت میں ایک مختلف صورت حال کا سامنا کرنا پڑا ہو'۔

جاوید اکبر نے کہا کہ ملزم کا تاحال کسی گروپ سےمبینہ تعلق ثابت نہیں ہوا ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل (3 نومبر) کو پولیس مددگار 15 کو دوپہر کے وقت ایک موبائل سے فون موصول ہوا تھا جس میں عدالت میں بم کی موجودگی کی اطلاع دی گئی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ میں بم کی موجودگی کی اطلاع پاتے ہی قانون نافذ کرنے والے اہلکار فوری طور پر وہاں پہنچے اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے تلاشی کے بعد عدالت کو محفوظ قرار دیا تھا۔

بعد ازاں پریڈی پولیس نے نامعلوم فون کے خلاف ٹیلی گراف ایکٹ کے سیکشن 25-ڈی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ (اےٹی اے)-7 کےتحت ایف آئی آر درج کرادی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں