مسوں سے نجات کے لیے یہ ٹوٹکے آزما کر دیکھیں
اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ لوگوں کے چہرے، گردن یا ہاتھوں وغیرہ کی جلد پر کالے سے رنگ کا موٹا حصہ ابھر آتا ہے جسے مسے بھی کہا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق یہ مسے انسانی صحت کے لیے بالکل بے ضرر ہوتے ہیں تاہم لوگوں کو ان کی دید کچھ پسند نہیں آتی۔
عام طور پر یہ جینیاتی طور پر والدین سے بچوں میں منتقل ہوتے ہیں جبکہ موٹے افراد میں بھی اس کی شرح زیادہ ہوتی ہے، اسی طرح ذیابیطس ٹائپ ٹو کے امراض اور حاملہ خواتین میں بھی اس کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کہ یہ جسم پر کیوں ابھرتے ہیں، اس میں عام طور پر جلد ہی لپٹ کر ایسی شکل اختیار کرلیتی ہے۔
اس کو ہٹانا بھی کافی آسان ہوتا ہے اور کسی بھی جلد کے ڈاکٹر سے اس کی سرجری کرائی جاسکتی ہے۔
تاہم اگر آپ ڈاکٹر سے رجوع نہیں کرنا چاہتے تو درج ذیل ٹوٹکے بھی کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔
سیب کا سرکہ
تھوڑی سی مقدار میں روئی لیں اور اسے سیب کے سرکے میں ڈبو دیں، پھر اسے مسوں پر رکھ دیں اور کچھ دیر کے لیے لگا رہنے دیں۔ اس عمل کو کئی دن تک دہرائیں، آپ دیکھیں گے کہ مسے بتدریج سکڑ کر غائب ہوجائیں گے۔
بیکنگ سوڈا اور کیسٹر آئل
کیسٹر آئل اور بیکنگ سوڈا کے مسکچر کو مسوں پر لگائیں اور پھر اس پر بینڈیج یا پٹی لگا دیں۔ اس مکسچر کو چند گھنٹوں کے لیے لگا رہنے دیں، بہتر نتائج کے لیے اس عمل کو دن میں دو سے تین بار دہرائیں۔
پیاز کا عرق
ایک پیاز کو کاٹین اور نمک چھڑک کر ایک ڈونگے میں رات بھر کے لیے چھوڑ دیں، اگلی صبح اس کا عرق نکالیں اور اسے دس سے بارہ دن تک ہر رات متاثرہ حصے پر لگائیں۔
کیلے کا چھلکا
کیلے کے چھلکے کا ایک چھوٹا ٹکڑا کاٹیں اور اسے مسے کے اوپر رکھ دیں۔ اسے کسی بینڈیج سے چپکا دیں اور رات بھر کے لیے چھوڑ دیں، اس عمل کو اس وقت تک دہرائیں جب تک مسہ ختم نہیں ہوجاتا۔