سپریم کورٹ سے عمران خان کی نااہلی کی درخواست مسترد جبکہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیئے جانے کے فیصلے کو سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے جانبدارانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ثابت ہوگیا ہے کہ اقامہ صرف بہانہ تھا مگر نواز شریف نشانہ تھے جبکہ دیگر رہنماؤں نے کہا کہ عمران خان کو بچا کر جہانگیر ترین کو قربان کیا گیا ہے۔

مریم نواز نے ٹویٹر میں اپنے پیغام میں سپریم کورٹ کے تازہ فیصلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ 'آج جانب دارانہ احتساب اور احتساب کے نام پر انتقام سے تمام پردے اٹھ گئے ہیں اور ثابت ہو گیا کہ اقامہ صرف بہانہ تھا، نواز شریف نشانہ تھا'۔

انھوں نے کہا کہ 'آج کے فیصلے نے اس تاثر پر مہر تصدیق ثبت کر دی ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے'۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'اب شک کی کوئی گنجائش نہیں کہ کسی بھی سازش، دھرنوں اور احتساب نامی انتقام کا ہدف صرف نوازشریف ہے کیونکہ عوام کا اصل نمائندہ صرف نوازشریف ہیں'۔

سپریم کورٹ کی جانب سے عمران خان کو آف شور کمپنی ظاہر کرنے پابند قرار نہ دینے پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ 'لیکن نواز شریف پر ایک خیالی تنخواہ ظاہر کرنا ضروری ٹھرا'۔

عمران خان کے فیصلے میں جسٹس فیصل عرب کی جانب سے عمران خان اور نواز شریف کے کیس کے موازنے کے حوالے سے اضافی نوٹ پر مریم نواز نے کہا کہ 'جج صاحب ! آپ کو صفائی دینے کی ضرورت کیوں محسوس ہوئ ؟ کیا آپ پاناما بنچ کا حصہ تھے؟ کیا آپ نے نواز شریف کے خلاف کسی سماعت کا حصہ رہے ؟'۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما دانیال عزیز نے کہا کہ پولیٹیکل انجینیئرنگ کی گئی ہے، عمران خان کو بچایا اور جہانگیر ترین کو قربان کیا گیا ہے، عمران خان نے خود اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پانچ سال کی چھوٹ دی گئی ہے، اتنا وقت نواز شریف کو کیوں نہیں دیا گیا تھا؟

مسلم لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ ملک کے ادارے اپنی بچوں کے مستقبل کو روشن نہیں دیکھنا چاہتے۔

مزید پڑھیں: سپریم کورٹ: عمران خان اہل اور جہانگیر ترین نااہل قرار

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین کی نااہلی کیس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے خلاف درخواست مسترد جبکہ جہانگیر ترین کو نااہل قرار دیا۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں قرار دیا کہعمران خان کو اپنی آف شور کمپنی نیازی سروسز لمیٹڈ کو ظاہر کرنا ضروری نہیں تھا۔

حنیف عباسی کی جانب سے دائر کی گئی پی ٹی آئی غیر ملکی فنڈنگ کیس کی استدعا سپریم کورٹ نے مسترد کرتے ہوئے کیس کو الیکشن کمیشن کو ارسال کر دیا اور ہدایت کی کہ الیکشن کمیشن معاملے کو باریک بینی سے جائزہ لے۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنماء عظمیٰ بخاری کا سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہنا تھا کہ مجھے یہ فیصلہ سن کر حیرت ہوئی کہ 3 جج، پانچ ججز کا فیصلہ مسترد کیسے کرسکتے ہیں۔

انہوں نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ عمران خان نے اپنے گوشواروں میں اثاثے ظاہر نہیں کیے تو وہ نا اہل کیسے نہیں ہوسکتے۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے اپنے گلے سے غیر ملکی فنڈنگ کی مصیبت اتار کر الیکشن کمیشن کے گلے میں ڈال دی ہے جبکہ سپریم کورٹ کا یہ فیصلہ جانبدارانہ تھا۔

جہانگیر ترین کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے اعترافی بیان دے رکھا ہے ان کے خلاف تو یہ فیصلہ آنا ہی تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بدعنوان آدمی دوسرے کو بھی اپنے جیسا سمجھتا ہے، عمران خان

مریم اورنگزیب نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'وہ پارٹی اور اس کے سربراہ جو یہودیوں سے اور ہندؤں سے پیسے لے کر پاکستان میں دھرنا کر رہے ہوں ان کا فیصلہ ابھی آنا ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس میں نواز شریف کے لیے جو معیار رکھا تھا آج اس کی نفی کردی گئی ہے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ آج کے فیصلے کے بعد اور کچھ ہو نہ ہو کم از کم عمران نیازی یہ نہیں کہہ سکتا کہ تحریک انصاف فرشتوں کی جماعت ہے

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل سپریم کورٹ کے سند یافتہ کرپٹ اور تاحیات نااہل ہے۔

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جن افراد نے عمران کان کے خلاف کیس کیا تھا انہیں بدنیتی پر مبنی کیس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان مستقبل کے وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔

جہانگیر ترین کی نا اہلی پر انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا ہوتا رہتا ہے۔

تحریک انصاف کا رد عمل

سپریم کورٹ کے باہر تحریک انصاف کے رہنماء فیصل جاوید خان نے پوری قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی کرپشن کے خلاف جہاد کو اب کوئی نہیں روک سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب عمران خان کا یہ کام منطقی انجام تک پہنچے گا۔

اس سے قبل تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ جہانگیر ترین کے خلاف تین الزامات تھے جن میں سے دو الزامات کو مسترد کردیا گیا ہے تاہم ایک الزام پر آرٹیکل 62 کے تحت انہیں نا اہل قرار دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے جہانگیر ترین کے خلاف فیصلے پر ہم دوبارہ نظر ثانی کی درخواست دائر کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ٹیکنیکل بنیادوں پر جہانگیر ترین کو نا اہل قرار دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان اور نواز شریف کے معاملے میں کافی فرق تھا،جسٹس (ر) شائق

اس موقع پر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں کسی سے آپ عمران خان کی دیانت کا سوال کرلیں ساری عوام اس کی گواہی دے گی۔

انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا وزیر اعظم وہ آرہا ہے جس کا وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے سے پہلے ایک ایک روپے کا حساب ہوگیا ہے۔

تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ سپریم کورٹ کے فیصلے پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کی نا اہلی کے فیصلے پر افسوس ہوا۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے دونوں رہنماؤں کے خلاف نااہلی کیس کا فیصلہ 14 نومبر کو محفوظ کیا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین پر اثاثے چھپانے اور آف شور کمپنیاں رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انھیں نااہل قرار دینے کی علیحدہ علیحدہ درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کر رکھی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں