مریم نواز کا نام دنیا کی ’طاقتور ترین خواتین‘ کی فہرست میں شامل

شائع December 18, 2017

نیو یارک ٹائمز نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو 2017 کی 11 طاقتور ترین خواتین کی فہرست میں شامل کر لیا۔

نیو یارک ٹائمز کے 'سٹرڈے پروفائل سیکشن' میں شائع ہونے والے اداریے میں مریم نواز کے علاوہ دنیا بھر سے 10 خواتین کا نام شامل کیا گیا ہے۔

اس اداریے کا مقصد دنیا بھر میں متاثر کن زندگی گزارنے والے، کوئی معمولی کام کرنے والے یا کسی قابلِ ذکر تجربے سے گزرنے والوں کو اپنے قارئین سے ملوانا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: ’مریم نواز نے انتہائی مشکل وقت میں مسلم لیگ کی قیادت سنبھالی‘

اس فہرست کو نیو یارک ٹائمز میں 27 اکتوبر 2017 کو شائع ہونے والے آرٹیکل کے ریفرنس میں تیار کیا گیا جس میں انہیں ان کے والد سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کا دائیں بازو قرار دیا گیا تھا جبکہ یہ بھی خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ وہ جیل بھی جاسکتی ہیں۔

آرٹیکل میں بتایا گیا تھا کہ مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'میرا حوصلہ کبھی کم نہیں ہوتا، میں مطمئن ہوں اور لڑ رہی ہوں' جبکہ نیو یارک ٹائمز کے مطابق وہ مسلسل اپنے ہیرے اور نیلم کی بنی تسبیح پر کچھ پڑھ رہی تھیں۔

نیو یارک ٹائمز کی دیگر طاقتور خواتین کی فہرست میں فرانسیسی شہریت رکھنے والی ہندا آیاری بھی شامل ہیں جو شمالی افریقہ کی ورثہ اور سلفی مخالف مہم کی رضاکار ہیں۔

انہوں نے آکسفورڈ کے پروفیسر اور چین میں سب سے زیادہ پڑھے جانے والے شاعر یو ژیوہوا پر ریپ کا الزام بھی لگایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز وزارتِ عظمیٰ کی دوڑ میں شامل؟

اس کے علاوہ سعودی عرب میں خواتین کے گاڑی چلانے کے حقوق کے لیے لڑنے والی منال الشریف بھی شامل ہیں۔

کرپشن کے الزامات

مریم نواز، ان کے والد نواز شریف اور ان کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کو لندن کے ایونفیلڈ اپارٹمنٹس کے ریفرنس میں احتساب عدالت میں ٹرائل کا سامنا ہے۔

اس کیس کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے سپریم کورٹ کے 28 جولائی کو پاناما کیس کے حتمی فیصلے کی روشنی میں دائر کیا گیا۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم کی بیٹی اپنے والد نواز شریف کے ٹرائل کے حوالے سے سوشل میڈیا پر اکثر بیانات دیتی رہتی ہیں جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے نواز شریف کو نا اہل قرار دیے جانے کے فیصلے کو بھی انہوں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

خیال رہے کہ مریم نواز نے این اے 120 کے ضمنی انتخاب کے دوران اپنی والدہ کلثوم نواز کی طبیعت ٹھیک نہ ہونے پر ان کی جگہ انتخابی مہم کی صدارت کی تھی۔

یہ بھی دیکھیں: مریم نواز کا کارکنان سے جوشیلا خطاب

اس انتخاب میں کلثوم نواز کی کامیابی کے بعد مریم نواز نے اپنے حمایتیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'این اے 120 کی عوام نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد نہیں کیا بلکہ عدالت کے ترجمان کو بھی مسترد کردیا ہے۔'

مریم نواز کی اس حلقے میں انتخابی مہم کے حوالے سے سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھا کہ یہ ایسا ہی تھا جیسے نواز شریف خود انتخابی مہم چلارہے ہوں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2025
کارٹون : 22 دسمبر 2025