یمن کے مقامی قبائل کا کہنا ہے کہ دو مختلف امریکی ڈرون حملوں میں مبینہ طور پر القاعدہ برصغیر (اے کیو اے پی) کے پروپیگنڈا چیف سمیت 6 عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق یمن دارالحکومت صنعاء کے مشرقی علاقے میں مارب صوبے کی وادی عبیدہ میں ڈرون نے گاڑی پر میزائل داغے، جس کے نتیجے میں سعودی نژاد ابو حجر المکی اور تین دیگر القاعدہ برصغیر کے عسکریت پسند ہلاک ہوئے جبکہ دوسرا حملہ بھی اسی علاقے میں کیا گیا، جس میں 2 عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ’القاعدہ برصغیر کی سینئر قیادت سمیت متعدد ہلاک‘

اس حملے کے بعد واشنگٹن کی جانب سے انکشاف کیا گیا کہ رواں سال یمن میں 120 فضائی حملے کیے گئے، جو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طویل مدتی مہم کا حصہ تھے۔

واشنگٹن کا کہنا تھا کہ رواں سال کیے جانے والے حملوں میں اے کیو اے پی کی سینئر قیادت کو ہلاک کیا گیا، جس میں مجاہد العدانی بھی شامل تھے، جنہیں 20 نومبر کو ہلاک کیا گیا۔

واضح رہے کہ القاعدہ برصغیر کو دنیا بھر میں دہشت گردوں کے نیٹ ورک کی سب سے خطرناک شاخ تصور کیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عراق: داعش اور القاعدہ کے 38 ارکان کو پھانسی

اس عسکریت پسند گروپ پا یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے حکومت اور باغیوں کے درمیان تقریباً 3 برس تک جاری رہنے والی خانہ جنگی میں انتشار کو بڑھاوا دیا تھا۔

امریکی فورسز نے ڈرون کے ذریعے کیے گئے متعدد حملوں کے علاوہ القاعدہ برصغیر کے خلاف بڑی تعداد میں زمینی کارروائیاں بھی کی جبکہ اس کے علاوہ پینٹاگون کی جانب سے داعش کے مقامی گروپ کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں