سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت کے حوالے سے میڈیا میں چلنے والی خبروں کی پارٹی ترجمان فواد چوہدری کی جانب سے تردید کردی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار سے تحریک انصاف کی قیادت کی ملاقاتوں کے حوالے سے اطلاعات میں کوئی صداقت نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ چوہدری نثار سے تحریک انصاف کے رہنماؤں کی نہ ملاقات ہوئی ہے اور نہ ہمارا ان کی رہائش گاہ جانے کا ارادہ ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے زیر گردش اطلاعات محض قیاس آرائیوں پر مبنی ہیں۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے رمیش کمار کا پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ

انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین تحریک انصاف سارا دن راولپنڈی میں رکنیت سازی کیمپوں کے دورے میں مصروف رہے اور راولپنڈی کا دورہ مکمل کرنے کے بعد اب اپنی رہائش گاہ پر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ تحریک انصاف کے نائب چیئرمین شاہ محمود قریشی بھی اس وقت ملتان میں ہیں اور ان کی چوہدری نثار سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

جہانگیر ترین کی مصروفیات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بھی چیئرمین تحریک انصاف کے ہمراہ راولپنڈی میں مصروف رہے تھے۔

انہوں نے میڈیا اداروں کو خبردار کیا کہ غیر مصدقہ اور ناقص معلومات پر مبنی اطلاعات کے فروغ سے گریز کیا جانا چاہیے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نجی نیوز چینل اے آر وائی نیوز کی خبر کے مطابق چوہدری نثار اور عمران خان کے درمیان براہ راست رابطے ہوئے اور انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ چوہدری نثار جلد تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی چوہدری نثار کو تحریک انصاف میں شمولیت کی دعوت

خبر میں بتایا گیا تھا کہ چوہدری نثار اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں کے درمیان گزشتہ 48 گھنٹوں کے درمیان ملاقات ہوئی تھی جس میں راولپنڈی میں جلسے کے دوران ان کی شمولیت کا اعلان کرنے کا فیصلے زیر غور آیا تھا۔

خیال رہے کہ دو روز قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے منتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے بھی تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر رمیش کمار نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میں چوہدری نثار ایمان دار شخص ہیں جن کی عزت کرتا ہوں اور امید ہے وہ بھی جلد تحریک انصاف کا حصہ بن جائیں گے۔

اس سے قبل 12 فروری کو چھپنے والی ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما چوہدری نثار علی خان کو پی ٹی آئی میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے پارٹی کے پلیٹ فارم سے انتخابات لڑنے کی تجویز دی تھی۔

رپورٹ کے مطابق عمران خان کا کہنا تھا کہ ‘چوہدری نثار تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلیں تو اچھا ہے تاہم اگر وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑیں گے تو بھی ان کی بھرپور حمایت کریں گے’۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے دو اقلیتی رہنماؤں نے پارٹی کو خیر باد کہہ دیا

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے پاناما پیپرز کیس کے دوران عدلیہ اور فوج مخالف تقاریر کیں تھیں جس پر سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار کو اعتراض تھا کہ ‘فوج اور عدلیہ سے محاز آرائی مناسب’ نہیں اور اسی بنیاد پر دونوں کے مابین اختلافات نے جنم لیا۔

مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے سابق وزیر داخلہ سے اختلاف اس سے قبل بھی سامنے آتے رہے جبکہ نواز شریف کے نااہل ہونے کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی نئی کابینہ میں بھی چوہدری نثار کو شامل نہیں کیا گیا، تاہم چوہدری نثار نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے کابینہ میں شامل ہونے سے خود معذرت کی تھی۔

17 مارچ کو ٹیکسلا میں پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’میں مسلم لیگ (ن) میں ہوں اور جو معاملات پچھلے چند ماہ سے چل رہے ہیں ان کو خاموشی سے دیکھا ہے اور کوشش کی ہے کہ اگر کسی کو میری رائے سے اختلاف ہے تو بچ کر ایک کونے میں بیٹھا رہوں مگر بہت ساری چیزوں کی وضاحت کا وقت قریب آگیا ہے۔’

22 مارچ کو چوہدری نثار علی خان نے پہلی مرتبہ براہ راست سابق صدر اور پارٹی کے قائد نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان لوگوں کا ‘شکرگزار’ بنیں جنہوں نے انہیں سیاست کے اس مقام پر پہنچانے میں بھرپور تعاون کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں