لاڑکانہ: گلوکارہ ثمینہ سموں عرف ثمینہ سندھو کو طارق احمد جتوئی نامی شخص نے اس وقت فائرنگ کرکے ہلاک کردیا جب وہ لاڑکانہ سے متصل ایک گاؤں میں تقریب کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کر رہی تھیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مقتولہ کے شوہر عاشق سموں نے الزام عائد کیا کہ نشے میں ملزم نے بار بار گلوکارہ کو تنگ کیا اور انہیں گانے کے لیے کہتا رہا، جب گلوکارہ نے انکار کیا تو اس نے فائرنگ کرکے ثمینہ سموں کو شدید زخمی کردیا۔

گلوکارہ کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج جاں بحق ہوگئیں تاہم پولیس نے چھاپہ مار کر مرکزی ملزم کو گرفتار کرلیا۔

ادھر وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی لاڑکانہ تنویر تنیو سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

ثمینہ سموں کے شوہر عاشق سموں نے مقامی صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ حاملہ تھیں، لہٰذا واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف 2 قتل کے مقدمات درج کیے جائیں۔

مزید پڑھیں: سندھ کی بدحالی دیکھنے کے لیے آنکھوں کی بھی ضرورت نہیں

گلوکارہ کے شوہر کی مدعیت میں کنگا تھانے میں طارق جتوئی سمیت دیگر 2 نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ مقتولہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد اہلِ خانہ کے حوالے کردی گئی۔

ذرائع کے مطابق یہ تقریب رسمِ ختنہ کی تھی جس کا انعقاد نیاز احمد جنیجو کی جانب سے کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں