مانسہرہ: احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں مجرم قرار پانے والے مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) محمد صفدر روپوش ہو گئے تاہم وہ لاہور ہائی کورٹ سے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

اس حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن) سے ضلع مانسہرہ کے صدر ظفر محمود اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کے قریبی دوست نے بتایا کہ ’کیپٹن (ر) محمد صفدر کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں، ان کا موبائل بھی مسلسل بند ہے، وہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش ہوجائیں گے یا پھر لاہور ہائی کورٹ سے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کریں گے‘۔

یہ بھی پڑھیں: نیب نے نواز شریف،مریم نواز،کیپٹن صفدر کے وارنٹ گرفتاری حاصل کرلیے

انہوں نے بتایا نیب ٹیم کی جانب سے کیپٹن (ر) محمد صفدر کے چھوٹے بھائی کو گرفتار کرنے کی خبریں الیکڑونک میڈیا پر گردش کررہی ہیں، ’کیپٹن (ر) محمد صفدر تناول سے مانسہرہ جارہے تھے تب ہی وہ روپوش ہوئے‘۔

مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے دیگر ذرائع نے بھی تصدیق کی کہ ہزارہ پولیس اور نیب کے ہاتھوں گرفتاری سے بچنے کے لیے کیپٹن (ر) محمد صفدار روپوش ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 سال قید بامشقت

دوسری جانب ہزارہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس محمد اسلم نے صحافیوں کو بتایا کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر کے وارنٹ گرفتاری وصول نہیں ہوئے، جب تک وارنٹ وصول نہیں ہوں گے، گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا سکتی۔

واضح رہے کہ کیپٹن (ر) محمد صفدر قومی اسمبلی کے حلقے 14 سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے انتخابات لڑ رہے تھے لیکن ان کے بڑے بھائی محمد ساجد نے حلقے سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا اور صحافیوں کو بتایا کہ انہوں نے انتخابی مہم شروع کردی، سیاسی دشمنوں کو خالی گراؤنڈ نہیں دیا جا سکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’میرا بھائی نیب عدالت کے فیصلے کے خلاف حکم امتناعی حاصل کرنے کے لیے وکیل سے رابطے میں ہے اور جیسے ہی انصاف ملے گا وہ ایک مرتبہ پھر اپنے حلقے سے انتخابات میں حصہ لے گا‘۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی فیصلہ صحیح وقت پر چیلنج کریں گے، مریم نواز

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ نیب نے خیبرپختونخوا پولیس کے چیف سے کیپٹن (ر) محمد صفدر کی گرفتاری کے لیے مدد مانگی ہے لیکن ضلعی انتظامیہ کو محمد صفدر کے وارنٹ گرفتاری موصول نہیں ہوئے۔


یہ خبر 8 جولائی 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں