آزاد جموں و کشمیر کے ضلع میرپور کے گاؤں میں ایک 55 سالہ بزرگ کو بہیمانہ تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا گیا۔

مقامی پولیس کے مطابق ادھیڑ عمر شخص کو ایک مقامی مسجد میں مبینہ طور پر ناپاکی کرنے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا،ادھیڑ عمر شخص پر مسجد کی تاریں، بلب اور پانی کے نلکے چوری کرنے کے الزامات بھی عائد کیے گئے۔

ابتدائی اطلاعاتی رپورٹ کے مطابق ادھیڑ عمر شخص پر بہیمانہ تشدد اور تذلیل کا حکم پنچائیت کی جانب سے دیا گیا تھا۔

بعد ازاں متاثرہ شخص کے سر،مونچھوں اور بھنووں کے بال مونڈھ دیے گئے تھے اور ان کے گلے میں پٹہ ڈال کر گلیوں میں گھمایا گیا۔

پولیس کے مطابق مسجد کے امام نے ادھیڑ عمر شخص پر نلکوں کی چوری اور مسجد کے برآمدے کو ناپاک کرنے کے الزامات عائد کیے تھے۔

پولیس نے بتایا کہ مذکورہ شخص کو جوتوں کا ہار پہنا کر گلیوں میں گزارا گیا، 55سالہ شخص کو گلیوں سے گھمانے کے منظر کو فلمایاگیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر اپ لوڈ بھی کی گئی۔

ایس ایس پی میر پور کی مداخلت پر ملزمان کےخلاف منگلا تھانے میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس نے حادثے میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب متاثرہ شخص نے خود پر لگائے گئے الزامات کو مسترد کردیا ہے، انہوں نے پولیس کو بتایا کہ علاقے کے بااثر شخص نے انہیں بلایا تھا جب وہ وہاں پہنچے تو ان پر چوری کا الزام لگا کر بہیمانہ تشدد کیا گیا۔

مذکورہ شخص کے مطابق ایک حجام اور ڈھول والا بھی جائے وقوع پر موجود تھے، حجام نے اس کے سر اور مونچھوں کے بال مونڈھ دیے تھے، جبکہ ڈھول والے کو اس وقت ڈھول بجانے کا کہا گیا جب جوتوں کا ہار پہنا کر انہیں گلیوں سے گزارا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں