اسلام آباد: حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس 13 ستمبر کو طلب کیے جانے کا امکان ہے جس میں نومنتخب صدر عارف علوی اپنے پہلے خطاب میں اپوزیشن جماعتوں سے ایوان زیریں کی کارروائی میں تعاون کی درخواست کریں گے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت نے ارادہ ظاہر کیا ہے کہ نئی قومی اسمبلی کا پہلا ریگولر اجلاس 14 ستمبر بروز جمعہ کو ہوگا، جس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر رواں مالی سال کے اگلے 10 ماہ کے لیے نیا مالی بل (بجٹ) پیش کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ’انتخابات 2018 پہلے ہی دھاندلی زدہ ہوچکے ہیں‘

دوسری جانب اپوزیشن نے کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پارلیمنٹ میں اجلاس کی کارروائی بہتر انداز سے چاہتی ہے تو 25 جولائی کے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا جائے۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات میں حکومتی ایجنڈا پیش کیا اور اس ضمن میں تعاون کی یقین دہانی چاہی۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تصدیق کی کہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ کے اجلاس کو پارلیمانی کمیشن کی تشکیل سے مشروط کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اپوزیشن کے مطالبات پر آئندہ چند دنوں میں فیصلہ کرے گی۔

مزید پڑھیں: چیئرمین تحریک انصاف دھاندلی کے الزامات کو ’دیکھنے‘ کیلئے تیار

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر اپوزیشن نے صدارتی خطاب کے دوران پارلیمنٹ میں شور شرابا کرنا ہے تو یہ ان کی مرضی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ وزیر اعظم کے انتخاب کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سے طویل احتجاج ختم کرنے کی ازخود درخواست کی، لیکن اپوزیشن اراکین نے کوئی توجہ نہیں دی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے لاہور میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے وزیر اعظم عمران خان سے کہا تھا کہ وہ پارلیمانی کمیشن تشکیل دینے کا اپنا وعدہ پورا کریں اور مستقبل میں دھاندلی روکنے کے لیے باقاعدہ مربوط نظام وضع کریں۔

ہینڈ آؤٹ کے مطابق قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر نے پارلیمانی رہنماؤں سے کہا کہ ایوان زیریں کا تقدس اور جمہوری اداروں کو مستحکم رکھنے کی ذمہ داری مشترکہ طور پر تمام سیاسی جماعتوں پر عائد ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں الیکشن پانی پت جنگ جیسا تھا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ ’وہ بہت جلد قومی اسمبلی کی قائمہ اور فنکشنل کمیٹیاں تشکیل دیں گے‘۔

واضح رہے کہ آئین کے آرٹیکل 56 (3) کے مطابق نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب لازمی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں