سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا ہے کہ میرے داماد کو ایف آئی اے نے نہیں انٹرپول نے حراست میں لیا ہے، ایف آئی اے کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔

اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے زیرِ اہتمام جیورسٹ کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے، میرا، میرے بیٹے، میری بیٹی یا داماد کا ایڈن اور بحریہ ہاؤسنگ اسکینڈل سے کوئی تعلق نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انٹرپول نے کسی اور کمپنی کے نادہندہ ہونے پر میرے داماد کو گرفتار کیا تھا،میرے داماد کے پاس کینیڈین شہریت ہے وہ پاکستان نہیں آتے۔

سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حکومتی پروپیگنڈا میری طرف سے عمران خان کے خلاف دائر درخواست کی وجہ سے کیا گیا،ہم ان کے خلاف ہتک عزت کا کیس دائر کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اطلاعات نے جھوٹ بولا ہم انہیں ہتک عزت کا نوٹس بھیج رہے ہیں، ہم وزیر اطلاعات کے خلاف آرٹیکل 62 کی کارروائی کے لیے درخواست دینے کا سوچ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں : ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل: سابق چیف جسٹس کے داماد دبئی سے گرفتار

افتخار چوہدری نے کہا کہ کل تک قرض نہ مانگنے کا کہنے والے آج ایف آئی اے سے مذاکرات کررہے ہیں، انہوں نےمزید کہا کہ گھر کے کپڑے اور بھینس بیچ کر ملک نہیں چلایا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور پشاور ہائی کورٹس سے عمران خان کو نوٹس جاری ہوچکے، اب عمران خان کی نااہلی کا کیس الیکشن ٹریبیونل میں دائر کریں گے۔

عدلیہ کو پرویز مشرف کی منتیں نہیں کرنی چاہئیں

انہوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف کیس سے متعلق سابق چیف جسٹس نے کہا کہ عدلیہ کو پرویز مشرف کی منتیں نہیں کرنی چاہیئں، طاقت دکھانی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ عدلیہ کے پاس بے پناہ اختیارات ہیں،پرویز مشرف کا پاسپورٹ بلاک کرکے پاکستان لایا جائے۔

یہ بھی پڑھیں : ’عمران خان کے خلاف چوہدری افتخار کی اپیل مسترد‘

سابق وزیراعظم نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نیب نے نواز شریف کے خلاف کمزور کیس پیش کیے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا تھا کہ ایڈن ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ فراڈ سے ہزاروں لوگ متاثر ہوئے اور ان کی جمع پونجی لوٹ لی گئی، تاہم اب اس سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے داماد کو دبئی میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ مرتضیٰ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے دبئی سے گرفتار کیا جن کے وارنٹ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جاری کیے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیس میں افتخار چوہدری کے بیٹے ارسلان افتخار، ان کی صاحبزادی اور سمدھی بھی نامزد ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے 24 گھنٹے میں اس سلسلے میں حتمی اور فیصلہ کن رپورٹ طلب کرلی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں