اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان، سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے ساتھی اسحٰق ڈار کو سہولت فراہم کرنے کے لیے کبھی کسی ڈیل کے متحمل نہیں ہوں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں صحافیوں سے ملاقات کے دوران فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کرپشن اور منی لانڈرنگ کے کیسز کا سامنا کرنے والے سابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو برطانیہ سے وطن واپس لانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے اس بات کا انکشاف بھی کیا کہ حکومت نے امریکا میں پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی اور کینیڈا میں پاکستانی ہائی کمشنر طارق عظیم کو ہٹانے کا فیصلہ کرلیا ہے، کیونکہ یہ دونوں تقرریاں مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں سیاسی بنیادوں پر کی گئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ’اسحٰق ڈار کی وطن واپسی بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگا‘ اور اس سے یہ تاثر جائے گا کہ حکومت مستقبل میں کرپشن میں مبینہ طور پر ملوث اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف گہرا مزید تنگ کرے گی۔

ملاقات کے دوران نواز شریف کی رہائی اور سعودی حکومت کے ساتھ کسی ڈیل سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے اسے مفروضہ قرار دیا اور کہا کہ 'یہ بات بلکل غلط ہے کہ سعودی حکومت نے 10 ارب ڈالر کی مالی امداد نواز شریف کی رہائی کی شرط پر دینے کا وعدہ کیا۔'

مزید پڑھیں: سعودی عرب سی پیک کا حصہ نہیں بنے گا، وفاقی وزیر

ان کا کہنا تھا کہ ’جو عمران خان کو جانتے ہیں وہ ایسے سوال نہیں پوچھتے کیونکہ عمران خان وہ شخص ہیں کہ اگر انہیں 50 ارب ڈالر کی مالی امداد کی بھی پیش کش کی جاتی تو وہ ڈیل نہیں کرتے‘۔

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ قوم کی بیرون ممالک موجود لوٹی ہوئی دولت کو واپس لایا جائے گا اور اس کا آغاز بدعنوان حکمرانوں سے کیا جائے گا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ 165 بڑے ٹیکس نادہندگان کا پتہ لگا لیا ہے اور اگر وہ خود ٹیکس نیٹ میں نہیں آتے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

سی پیک منصوبے

وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اگرچہ سعودی عرب، پاک ۔ چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت جاری منصوبوں میں سرمایہ کاری کرے گا لیکن وہ پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر نہیں بنے گا۔

انہوں نے کہا کہ نہ صرف سعودی عرب بلکہ دیگر ممالک نے بھی پاکستان اور سی پیک سے منسلک منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی دکھائی ہے۔

اپنی گفتگو کے دوران فواد چوہدری نے اس تاثر کو مسترد کیا کہ سی پیک سے منسلک منصوبوں میں تیسرے فریق سعودی عرب کی سرمایہ کاری کے بارے میں پاکستان نے چین کو اعتماد میں نہیں لیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا سعودی عرب کو سی پیک میں ’تیسرا شراکت دار‘ بنانے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ اس سرمایہ کاری کے بارے میں چینی حکام کو متعدد مرتبہ آگاہ کیا گیا اور ’چینی وزیر خارجہ وانگ نے بھی اپنے دورہ پاکستان کے دوران سعودی سرمایہ کاری کا بھی ذکر کیا تھا۔

میگا اسکیمیں

اس موقع پر وزیر اعظم کے مشیر ارباب شہزاد کا کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد پر شروع کی گئی ترقیاتی اسکیموں کو ختم کیا جائے گا، جبکہ وہ اسکیمیں جو ملک کے لیے فائدہ مند ہیں انہیں جاری رکھا جائے گا۔

احتساب کے قوانین اور قومی سلامتی پر نئی ٹاسک فورسز سے متعلق سوال پر مشیر کا کہنا تھا کہ یہ قومی احتساب بیورو (نیب) اور پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے متوازی اداروں کی طرح کام نہیں کریں گی، لیکن کابینہ کی مدد اور اصلاحات کے لیے ’سہولت کار‘ کے طور پر کام کریں گی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Mazhar Oct 04, 2018 12:26pm
PTI appointment will be done by non political government?
Mazhar Oct 04, 2018 12:27pm
Seems revenge of foreign minister in recent visit