اقتصادیات کا نوبل انعام 2 امریکی ماہر معاشیات کے نام

اپ ڈیٹ 09 اکتوبر 2018
رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز میں پریس کانفرنس کے دوران اقتصادیات میں نوبیل انعام جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا جا رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی
رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز میں پریس کانفرنس کے دوران اقتصادیات میں نوبیل انعام جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کیا جا رہا ہے— فوٹو: اے ایف پی

موسمیاتی تبدیلی کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی پر کامیاب تحقیق کرنے والے امریکی ماہر معاشیات ولیم نورڈہاس اور پال رومر کو مشترکہ طور پر اکنامکس کے شعبے میں نوبل انعام دینے کا اعلان کر دیا گیا۔

رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز نے دونوں ماہر معاشیات کو نوبل انعام دینے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ ان دونوں نے آزادانہ بنیادوں پر کام کرتے ہوئے ہمارے ان اہم سوالوں کا جواب دیا کہ کس طرح ہم طویل المدتی اور پائیدار ترقی قائم کر سکتے ہیں۔

نورڈہاس، ییل یونیورسٹی (Yale University) میں پروفیسر ہیں جبکہ پال رومر، عالمی بینک کے سابق چیف اکنامسٹ رہ چکے ہیں اور ان دنوں نیویارک یونیورسٹی کے اسٹرن اسکول آف بزنس سے وابستہ ہیں۔

مزید پڑھیں: ریپ کا نشانہ بننے والی عراقی لڑکی اور کانگو کے کارکن کیلئے امن کا نوبل انعام

رائل سوئیڈش اکیڈمی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ ان دونوں نے 1990 کی دہائی میں جو ماڈل تیار کیے تھے اس نے معاشی تجزیوں کے دائرہ کار کو واضح طور پر وسیع کیا۔

یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا جب اقوام متحدہ کی جانب سے آج ہی خبردار کیا گیا ہے کہ عالمی ماحولیات میں کسی قسم کی ہنگامی صورتحال سے بچنے کے لیے معاشرے اور معیشت دونوں میں بے مثال تبدیلی درکار ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ اس تباہی سے بچنے کے لیے وقت گزرتا چلا جا رہا ہے کیونکہ ہماری زمین کا درجہ حرارت پہلے ہی مزید ایک ڈگری سینٹی گریڈ بڑھ چکا ہے۔

رومر نے نوبل انعام ملنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ دنیا گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو کم کرتے ہوئے مستقبل میں معیار زندگی بلند اور بہتر کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم مستقل ترقی کے امکانات پر ہمت ہارنے کے بجائے ماحول کو محفوظ بنانے کے لیے کافی پیش رفت کرسکتے ہیں کیونکہ اس وقت مسئلہ یہ ہے کہ اکثر لوگ یہ تصور کرتے ہیں کہ ماحول کو محفوظ بنانا ایک مہنگا اور مشکل عمل ہے جس کے نتیجے میں وہ مسائل کو نظرانداز کر کے ان کی موجودگی سے ہی انکار کر دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیمسٹری کا نوبل انعام خاتون سمیت 3 سائنسدانوں کے نام

نیویارک یونیورسٹی کے پروفیسر نے امید ظاہر کی کہ اس انعام سے لوگوں کو یہ ماننے میں مدد ملے گی کہ انسان اگر کوشش کرے تو وہ حیران کن کام کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔

انعام کا اعلان کرنے والی جیوری کا کہنا تھا کہ نورڈہاس اور رومر ہمیں کوئی واضح اور حتمی جواب تو نہیں دے سکے لیکن ان کی کھوج سے ہمیں یہ پتہ چلا ہے کہ ہم کس طرح مستقل اور پائیدار عالمی معاشی ترقی حاصل کر سکتے ہیں۔

77سالہ نورڈہاس کو 'ماحولیاتی تبدیلی کو طویل المدتی کلاں اقتصادیاتی تجزیے میں ضم' کرنے پر خصوصی طور پر اعزاز سے نوازا گیا۔

انہوں نے 1990 کی دہائی میں فزکس، کیمسٹری اور اکنامکس کی مدد سے ایک کامیاب ماڈل تیار کیا جس کی مدد سے دنیا کو معلوم ہوا کہ کس طرح معیشت اور ماحولیات کو ایک ساتھ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

مثلاً انہوں نے دنیا بھر کو درپیش گرین ہاؤس گیس کے اخراج کا موثر ترین حل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک عالمی اسکیم متعارف کرائی جائے جس کے تحت تمام ممالک پر یکساں کاربن ٹیکس لاگو کیا جائے جو ملک اس اسکیم میں شرکت پر تیار نہ ہوں ان سے اس کے بدلے کسٹم کے کرائے وصول کیے جائیں۔

دوسری جانب 62سالہ رومر نے تحقیق میں ثابت کیا کہ کس طرح معاشی قوتیں اس بات کا تعین کرتی ہیں کہ کمپنیاں نئے آئیڈیا پر کام کریں۔

مزید پڑھیں: طب کا نوبل انعام کینسر پر تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کے نام

رائل سوئیڈش اکیڈمی آف سائنسز کے سیکریٹری جنرل گوران کے ہینسن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوبل انعام جیتنے والے ان دونوں اشخاص نے ہمیں ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ یہ سکھایا کہ کس طرح اقتصادی صورتحال اور معاشی مسائل کا دارومدار ٹیکنالوجی کی ترقی اور ماحولیاتی تبدیلی پر ہے اور انہوں نے معیشت کو انسانیت کو درپیش مسائل اہم اور دیرینہ مسائل میں ضم کردیا۔

نوبل انعام جیتنے والی اس جوڑی کو 10لاکھ ڈالر کی انعامی رقم ملے گی جو دونوں میں برابر تقسیم کی جائے گی۔

گزشتہ سال یہ نوبل انعام امریکی ماہر معاشیات رچرڈ تھیلر کو دیا گیا تھا جنہوں نے یہ ثابت کیا تھا کہ انسان کی ذاتی خصلتیں، فیصلوں اور ساتھ ہی ساتھ منڈی کے اتار چڑھاؤ پر کس طرح باضابطہ طور پر اثرانداز ہوتی ہیں۔

نوبل انعام سوئیڈش موجد اور انسان دوست شخصیت و سائنسدان الفریڈ نوبل کے نام پر دیا جاتا ہے اور یہ ایوارڈ دینے کا سلسلہ 1901 میں شروع کیا گیا تھا۔

تاہم جہاں بقیہ شعبوں کے ایوارڈ 1901 سے دیے جا رہے ہیں، معیشت و اقتصادیات کے شعبے میں ایوارڈ دینے کا سلسلہ 1968 سے سوئیڈش سینٹرل بینک نے شروع کیا تھا اور اس سلسلے میں پہلا ایوارڈ 1969 میں دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: رواں برس ادب کا نوبل انعام نہ دینے کا اعلان

ایوارڈ جیتنے والے دونوں ماہر معاشیات کو ایک ڈپلومہ ڈگری کے ساتھ گولڈ میڈل 10 دسمبر کو اسٹاک ہوم میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں دیا جائے گا۔

اس ایوارڈ کے اعلان کے ساتھ ہی رواں سال نوبل انعام کا اختتام ہو گیا جہاں ادب کے علاوہ تمام شعبوں میں انعام جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان کردیا گیا ہے۔

نوبل اکیڈمی نوبل اکیڈمی کی ادب کمیٹی میں خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ’ریپ‘ کا نشانہ بنائے جانے کا اسکینڈل سامنے آنے کے بعد رواں برس اس شعبے کے انعام کا اعلان نہیں کیا گیا تاہم کمیٹی نے کہا ہے کہ اگلے سال اس شعبے میں دو ایوارڈ ایک ساتھ دیے جائیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں