اوپر موجود ویڈیو دیکھیں اور بتائے کہ اس میں کچھ عجیب لگ رہا ہے یا نہیں؟ آخر کیا وجہ ہے کہ اس نیوز اینکر کی دھوم پوری دنیا میں مچ چکی ہے۔

اگر سمجھ نہیں آیا تو جان لیں کہ یہ اینکر درحقیقت انسان نہیں۔

جی ہاں چین کے سرکاری خبررساں ادارے ژنہوا اور بیجنگ سے تعلق رکھنے والے سرچ انجن سوگیو نے 2 آرٹی فیشل ٹیکنالوجی سے بنے 'اینکرز' کو بدھ کو چین میں ایک ورلڈ انٹرنیٹ کانفرنس کے دوران متعارف کرایا ہے، جن میں سے ایک انگلش جبکہ دوسرا چینی ناظرین کے لیے ہے۔

مزید پڑھیں : آرٹی فیشل انٹیلی جنس انسانوں کا خاتمہ کردے گی

یہ درحقیقت حقیقی زندگی کے اینکرز کے اے آئی 'کلون' ہیں جو کہ ان حقیقی اینکرز کے چہرے اور آواز سے لیس ہیں۔

یہ اے آئی اینکرز انسانی اینکرز کی ویڈیوز، ان کی تقاریر، ہونٹوں کی حرکات اور چہرے کے تاثرات کی مدد سے تیار کیے گئے ہیں مگر ایک واضح فرق موجود ہے اور وہ یہ کہ انسانی اینکرز روزانہ 8 گھنٹے کام کرتے ہیں تو یہ کلون بلا تھکے 24 گھنٹے پورا ہفتہ کام کرسکتے ہیں۔

چینی میڈیا رپورٹس میں بتایا کہ یہ مصنوعی اینکرز بہت جلد ژنہوا رپورٹنگ ٹیم کے باضابطہ رکن بن جائیں گے، یہ دوسرے اینکرز کے ساتھ مل کر چینی اور انگلش زبان میں مستند، بروقت تفصیلات فراہم کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں : اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس مائیکرو سافٹ ٹرانسلیٹر ایپ

ژنہوا کے یہ اے آئی اینکرز مخصوص ڈسٹری بیوشن چینیلز، انگلش اور چینی ایپس، وی چیٹ پبلک اکاﺅنٹ، ٹی وی ویب پیج اور 2 ویبو اکاﺅنٹس میں کام کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں