پاکستان میں سونے کی قیمت 6 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور مقامی صرافہ مارکیٹوں میں 10 گرام سونے کی قیمت 54 ہزار 6 سو 55 روپے اور فی تولہ سونے کی قیمت 63 ہزار 7 سو 50 روپے تک جاپہنچی۔

سونے کی قیمت سے متعلق آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون رشید کا کہنا تھا کہ ’ سونے کی نئی قیمتوں نے 26 نومبر 2012 کی 10 گرام سونے کی قیمت 54 ہزار 5 سو 14 روپے اور فی تولہ قیمت 63 ہزار 6 سو روپے کے ریکارڈ کو توڑ دیا ‘۔

انہوں نے کہا کہ نومبر 2012 میں عالمی مارکیٹ میں سونےکی قیمت ایک ہزار 7 سو 48 فی اونس تک جا پہنچی تھی جبکہ اس وقت فی ڈالر کی قیمت 95 روپے 90 پیسے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈالر کی قدر پاکستانی روپے کے مقابلے میں ایک سو 35 روپے تھی اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت ایک ہزار 2 سو 22 روپے فی اونس ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سونے کی مقامی قیمتوں کی وجہ سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں اضافہ ہوا ہے لیکن بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے زیورات کی فروخت میں کمی آئی ہے۔

صرافہ بازار کے صدر کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے تجاوزات کے خلاف حالیہ کارروائی کی وجہ سے کراچی کی جیولری مارکیٹ کی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

رواں برس جنوری سے اب تک 10 گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار 4 سو 84 روپے اور فی تولہ سونے کی قیمت میں 7 ہزار 5 سو 79 روپے اضافہ ہوا جبکہ عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں فی اونس 82 ڈالر کمی آئی۔

رواں برس یکم جنوری کو مقامی مارکیٹ میں 10 گرام سونے کی قیمت 48 ہزار ایک سو 71 روپے اور فی تولہ سونے کی قیمت 56 ہزار ایک سو 71 روپے تھی اور عالمی مارکیٹ میں فی اونس قیمت ایک ہزار 3 سو ایک تھی۔

تاہم گزشتہ برس دسمبر سے اب تک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 18 فیصد کمی آئی جس وجہ سے درآمد کی گئی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان بیورو آف اسٹیٹکس کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 4 ماہ میں سونے کی درآمدات میں ایک سو 65 کلو کمی آئی جو کہ 60 لاکھ 40 ہزار کے برابر ہے گزشہ برس اسی دورانیے میں یہ اعداد و شمار ایک سو 86 کمی ہوئی تھی۔

دوسری جانب اسی دورانیے میں زیورات کی برآمدات میں 20 لاکھ ڈالر اضافہ ہوا گزشتہ برس یہ شرح 10 لاکھ 20 ہزار ڈالر تھی۔


یہ خبر ڈان اخبار میں 25 نومبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں