وزیراعلیٰ سندھ سے پی اے سی کی سربراہی اپوزیشن کو دینے کا مطالبہ
سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر فردوس شمیم نقوی نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اپنی پارٹی کا وعدہ پورے کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) سمیت 8 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اپوزیشن کے سپرد کریں۔
تحریک انصاف کے رہنما نے وزیر اعلیٰ سندھ کو مراسلے میں پیپلز پارٹی کے رہنما کو یاد دلایا کہ انہوں نے 8 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ اپوزیشن کو دینے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کی پیشکش مسترد کردی
فردوس شمیم نقوی نے مطالبہ کیا کہ ’جمہوریت کا حسن برقرار رکھنے کے لیے پی اے سی کی چیئرمین شپ اور رولز آف پروسیجر اینڈ پرویلیج کمیٹی اپوزیشن کے پاس ہونی چاہیے‘۔
انہوں نے امید ظاہر کیا کہ پارلیمانی ماحول کو بہتر بنانے کے لیے آپ (سید مراد علی شاہ) اسمبلی کا سیشن شروع سے قبل قائمہ کمیٹی کا اعلان کردیں گے۔
واضح رہے کہ فردوس شمیم نقوی کی جانب سےمراسلہ جمع کرانے سے قبل تحریک انصاف، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) کا اجلاس سندھ اسمبلی میں منعقد ہوا تھا۔
مزیدپڑھیں: ’پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بد عنوانی کے خاتمے میں بے بس‘
اجلاس کے دوران کہا گیا کہ قومی اسمبلی میں پی اے سی چیئرمین تعینات کردیئے گئے لیکن سندھ میں صوبائی حکومت تاحال مقرر کرنے میں ناکام رہی۔
اس حوالےسے متفقہ طورپر فیصلہ کیا گیا کہ اگر پیپلز پارٹی صوبائی پی اے سی کا چیئرمین مقرر نہیں کرتی تو اپوزیشن اگلے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں معاملہ اٹھائے گی اور ممکنہ طور پر اپوزیشن اجلاس کا بائیکاٹ بھی کرسکتی ہے۔
فردوس شمیم نقوی نے دوسرے مراسلے میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر کومخاطب کیا کہ ’اپوزیشن بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے لیے نام تجویز کر چکی ہے تاہم حکومت نے تاحال نام پر حتمی فیصلہ نہیں کیا‘۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ’اگر کمیٹیاں کا اعلان بروز بدھ (9 جون) تک کردیا گیا تو یہ قابل ستائش بات ہوگی‘۔











لائیو ٹی وی