'سعودی ولی عہد کے دورے سے گزشتہ 10 سال سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی'

اپ ڈیٹ 15 فروری 2019
وزیر اطلاعات نے سعودی اخبار 'عرب نیوز' کے اسلام آباد بیورو کا افتتاح کیا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اطلاعات نے سعودی اخبار 'عرب نیوز' کے اسلام آباد بیورو کا افتتاح کیا — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے سے ملک میں گزشتہ 10 سال سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی جبکہ ہم سعودی عرب کے 2 نئے شہروں کے لیے افرادی قوت فراہم کریں گے۔

سعودی اخبار 'عرب نیوز' کے اسلام آباد بیورو کے افتتاح کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ 'پورا پاکستان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر خوش ہے جنہیں پاکستانی حدود میں داخل ہونے پر فضائی سلامی بھی دی جائے گی۔'

انہوں نے کہا کہ 'سعودی ولی عہد کا پرتپاک استقبال کیا جائے گا اور وزیر اعظم، خود استقبال کے لیے ایئرپورٹ جائیں گے جبکہ محمد بن سلمان کو پاکستان کا اعلیٰ ترین سول اعزاز دیا جائے گا۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'سعودی ولی عہد کے دورے کے دوران سپریم کوآرڈنیشن کونسل کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا جس کے سربراہ وزیر اعظم عمران خان اور محمد بن سلمان ہوں گے، جتنے بھی معاہدے ہوں گے اس کی نگرانی کونسل خود کرے گی جبکہ پاکستان اور سعودی عرب کے جوائنٹ ورکنگ گروپ مل کر کام کریں گے۔'

مزید پڑھیں: سعودی ولی عہد کا دورہ:اسلام آباد،راولپنڈی میں موبائل سروس جزوی معطل، فضائی حدود بند ہوگی

فواد چوہدری نے کہا کہ 'سعودی ولی عہد کے دورے سے دو ممالک کے تعلقات کو نئی جہت ملے گی، ان کے لیے وفاقی دارالحکومت کو خصوصی طور پر سجایا گیا ہے جبکہ پورا اسلام آباد نہیں صرف ریڈ زون کو بند کیا جائے گا۔'

انہوں نے کہا کہ 'سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کرنے جا رہے ہیں، سعودی ولی عہد کے دورے کے دوران اہم معاہدے ہوں گے اور گذشتہ 10 سال سے زیادہ سرمایہ کاری ہوگی، جبکہ ہم سعودی عرب کے 2 نئے شہروں کے لیے افرادی قوت فراہم کریں گے۔'

اپوزیشن کے کسی رہنما کو سعودی ولی عہد کی آمد پر دعوت نہ دینے کے سوال پر وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ 'اپوزیشن کے ساتھ تعلقات اتنے اچھے نہیں جتنا وہ ظاہر کرتے ہیں۔'

واضح رہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر 16 فروری کو پاکستان پہنچ رہے ہیں اور ان کے ہمراہ شاہی خاندان کے اہم افراد کے ساتھ ساتھ وزرا اور کاروباری شخصیات پر مشتمل ایک بڑا وفد بھی پاکستان آئے گا۔

ان کے دورے کے دوران سیکیورٹی انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لیے 125رکنی سعودی ایڈوانس ٹیم، جن میں سیکیورٹی ڈپارٹمنٹ، ہیلتھ ڈپارٹمنٹ اور حرمین شریفین ڈیپارٹمنٹ کے علاوہ کراؤن پرنس ڈپارٹمنٹ اور ڈیفنس ڈپارٹمنٹ کے اہلکاروں پر مشتمل ٹیم شامل تھی، اسلام آباد کے نور خان ایئر بیس پہنچی تھی۔

قبل ازیں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے 7 بی ایم ڈبلیو سیون سیریز، ایک لینڈ کروزر اور 8 کنٹینرز پر مشتمل سامان پاکستان پہنچا دیا گیا تھا۔

ان لگژری گاڑیوں کو سعودی عرب سے 2 'سی 130' طیاروں کے ذریعے نور خان ایئر بیس پر منتقل کیا گیا تھا۔

سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سیکیورٹی پلان تشکیل دیتے ہوئے 2 روز تک راولپنڈی اور اسلام آباد کے مخصوص علاقوں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور اہم شاہراہوں پر ہیوی ٹریفک کا داخلہ بھی بند رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں