یوفون نے ملک میں 4 جی سروس متعارف کرانے کی تصدیق کردی

04 اپريل 2019
کمپنی نے اس کی تصدیق کردی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو
کمپنی نے اس کی تصدیق کردی ہے — شٹر اسٹاک فوٹو

یوفون نے آخرکار ملک میں 4 جی/ ایل ٹی ای سروس متعارف کرادی ہے اور یہ آخری ٹیلی کام آپریٹر کمپنی ہے جس نے پاکستان میں یہ سروس پیش کی۔

اس سروس کے حوالے سے غیر مصدقہ رپورٹس تو کچھ دنوں سے سامنے آرہی تھیں مگر اب کمپنی نے خود اس کی تصدیق کی ہے کہ فورجی سروس کو صارفین کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

ایکسپریس ٹربیون کی رپورٹ کے مطابق یوفون کے ترجمان عامر پاشا نے تصدیق کی کہ پاکستان کے بڑے شہروں بشمول اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ میں فور جی/ایل ٹی ای سروسز متعارف کرادی گئی ہیں جبکہ کراچی میں جلد اسے پیش کیا جائے گا۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے فروری 2019 کے اعدادوشمار کے مطابق یوفون کے 80 لاکھ تھری جی صارفین جبکہ فور جی استعمال کرنے والوں کی تعداد 3 لاکھ 65 ہزار سے زائد تھی۔

یعنی فروری میں کمپنی نے فورجی سروسز کو متعارف کرانا شروع کیا تھا مگر کمپنی نے اس وقت باضابطہ اعلان نہیں کیا تھا۔

ایسی افواہیں بھی سامنے آئئی تھیں کہ یوفون نے ریگولیٹرز سے 4جی لائسنس نہیں خریدا بلکہ کمپنی کو فور جی سروس متعارف کرانے کی اجازت دے دی گئی۔

تاہم یوفون کے ترجمان نے واضح کیا کہ کمپنی کے پاس موبائل سروسز کے لیے ٹیکنالوجی نیوٹرل لائسنسز موجود ہیں، وہ فور جی/ایل ٹی ای لانچ کے لیے درکار عمل سے گزری ہے جس کے بعد ریگولیٹری اجازت ملی۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں میں کمپنی کی توجہ ملک بھر میں تھری جی سروسز کو بلاامیتاز ہر ایک تک پہنچانے پر مرکوز تھی جن میں بلوچستان کے دور دراز کے علاقے بھی شامل ہیں۔

یوفون کی فور جی سروسز متعارف کرائے جانے کے بعد اب ملک میں تمام موبائل آپریٹر کمپنیاں یہ سروس فراہم کرنے لگی ہیں اور ان کے درمیان مقابلہ بھی سخت ہوگیا ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں زونگ نے 2014 میں فور جی لائسنس حاصل کیا، جاز نے 2016 اور ٹیلی نار نے 2017 میں یہ سروس پیش متعارف کرائی۔

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Apr 04, 2019 08:10pm
2014 میں زونگ کو 4 جی کا لائنسس 210 ملین ڈالر میں بیچا گیا اور اس کے بعد جاز اور زونگ نے بھی 4 جی سروس کی فراہمی کا آغاز کیا ہے ، اب یوفون نے بھی 4 جی سروس کی فراہمی شروع کردی، پوچھنا یہ ہے کہ زونگ نے اس کے لیے 210 ملین ڈالر ادا کیے اور اس سے آج کے حساب سے قومی خزانے میں 29 ارب روپے سے زائد جمع ہوئے، کیا باقی کمپنیوں نے اس کے لیے حکومت کو کوئی ادائیگی کی ہے یا نہیں کیونکہ اس سے قومی خزانے کو اچھی خاصی (ایک کھرب سے زائد) آمدنی ہوسکتی ہے۔ ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے 4 جی شروع کرانے کے باوجود کچھ پتہ نہیں چلا کہ انھوں نے لائنسس کی فیس ادا کی ہے یا نہیں، یہاں تک کہ زونگ کا بھی کوئی اعتراض سامنے نہیں آیا، دال میں کچھ کالا لگ رہا ہے، کہیں کمپنیوں نے شوگر، سیمنٹ، گھی، تیل کمپپنیوں کی طرح کارٹل تو نہیں بنالیا، خبر میں بھی اس کو افواہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یوفون نے ریگولیٹرز سے 4جی لائسنس نہیں خریدا، کمپیٹشن کمیشن اور قومی اسمبلی کے اراکین کو اس کا نوٹس لینا چاہیے، اس حوالے سے پی ٹی اے سے گزارش ہے کہ وہ شکوک کے خاتمے کے لیے عوام کو آگاہ کرے کہ نئے 4 جی آپریٹرز نے ملک کو کب، کتنی ادائیگی کی۔