پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ملک میں سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہونا چاہیے اور سب کا احتساب ہوگا ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا جبکہ پاکستان میں نیب گردی چلے گی یا معیشت چلے گی۔

کراچی میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'عمران خان نے تسلیم کر لیا کہ ان کی معاشی پالیسی ناکام ہو چکی، انہوں نے اسد عمر کو وزارت خزانہ کے عہدے سے ہٹا کر مان لیا کہ وہ نالائق، نااہل ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'نااہلی ماننے کے بعد حکومت نے خزانے کی چابی زرداری کے وزیر خزانہ کودے دی، حکومت ہمارے وزیر خزانہ کو تو لے گئی لیکن ہماری عوام دوست پالیسی نہیں اپنا رہی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت کی ناکامی کا بوجھ عوام اٹھا رہے ہیں لیکن عوام کی خدمت کرنے کے لیے حکومت کو مجبور کریں گے، عمران خان کو مزدوروں سے معافی مانگنی پڑے گی کیونکہ وہ مہنگائی، بیروزگاری، غربت کے مجرم ہیں جبکہ عمران خان عوام کے 8 ماہ ضائع کرنے پر معافی مانگیں۔'

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ 'جتنا قرض اس حکومت نے لیا ملکی تاریخ میں کبھی نہیں لیا گیا جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیا معاہدہ ہو رہا ہے اسے چھپایا جارہا ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'پیپلز پارٹی کے علاوہ کوئی پارٹی ملک کی معیشت نہیں چلا سکتی، عوام دشمن حکمران ہمیشہ مہنگائی کا بوجھ غریب پر ڈالتے ہیں، بوجھ ڈالنا ہے تو اپنے ہی امیر ترین دوستوں پر ڈالیں، نوجوانوں کو بیروزگاری کے دلدل میں دھکیلا جارہا ہے تاہم عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کا حساب لیں گے۔'

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 'نیب کا کالا قانون سیاسی انتقام کے لیے بنایا گیا، سب کے لیے ایک جیسا احتساب ہونا چاہیے اور سب کا احتساب ہوگا ورنہ دما دم مست قلندر ہوگا، شفاف احتساب اور انصاف ہوگا تو جمہوریت مضبوط ہو گی، ہمیں احتساب سے نہیں نیب گردی سے اعتراض ہے لیکن ہم نیب گردی سے نہیں ڈریں گے جبکہ پاکستان میں نیب گردی چلے گی یا معیشت چلے گی۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت اور اتحادیوں کو نئے پاکستان کا حساب دینا پڑے گا، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) والوں کو بھی حساب دینا پڑے گا، ایم کیو ایم خاموش ہے حالانکہ کراچی کے ووٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، ایم کیو ایم نے نائن زیرو کا الیکشن نہیں ہارا کیونکہ الیکشن جعلی ہے۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں