سعودی فرمانروا کرائسٹ چرچ حملے کے 200 متاثرین کے میزبان

اپ ڈیٹ 28 جولائ 2019
نیوزی لینڈ میں سعودی سفیر نے کرائسٹ چرچ مساجد پر دہشت گردی کے متاثرین کو حج پر روانہ کیا — فائل فوٹو/اے ایف پی
نیوزی لینڈ میں سعودی سفیر نے کرائسٹ چرچ مساجد پر دہشت گردی کے متاثرین کو حج پر روانہ کیا — فائل فوٹو/اے ایف پی

سعودی فرمانروا شاہ سلمان کرائسٹ چرچ حملے کے 200 متاثرین کی میزبانی کر رہے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ میں سعودی سفیر نے کرائسٹ چرچ مساجد پر دہشت گردی کے متاثرین کو حج پر روانہ کیا۔

واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے حملے میں 51 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

کرائسٹ چرچ سے متاثرہ خاندان کی فرد آیہ العمری نے حج پر روانہ ہوتے ہوئے کہا کہ 'مجھے لگتا ہے کہ میرے بھائی میرے ساتھ ہوں گے'۔

مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ میں ہتھیاروں سے متعلق قوانین مزید سخت

آیۃ العمری اپنے بڑے بھائی حسين حازم العمري کے ساتھ
آیۃ العمری اپنے بڑے بھائی حسين حازم العمري کے ساتھ

ان کا کہنا تھا کہ 'حج کے موقع پر جب میں مکہ میں ہوں گی تو میرے بھائی میری دعاؤں میں ہوں گے'۔

خیال رہے کہ کرائسٹ چرچ حملے میں آیہ العمری کے 35 سالہ بھائی شہید ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'شاہ سلمان کی جانب سے اس سفر کے اخراجات کا اٹھایا جانا ایک اعزاز کی بات ہے بلکہ حقیقت تو یہ ہے کہ میرے ویزا دستاویزات میں لکھا ہے کہ میں خادم حرمین شریفین کے مہمان کے طور پر سفر کر رہی ہیں'۔

نیوزی لینڈ مساجد پر حملہ

15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں جمعہ کے روز النور مسجد اور لِین ووڈ میں دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ نے اس وقت داخل ہوکر فائرنگ کی تھی جب بڑی تعداد میں نمازی، نمازِ جمعہ کی ادائیگی کے لیے مسجد میں موجود تھے۔

اس افسوسناک واقعے میں 50 افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے تھے اور نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے حملوں کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد حملے، 50 افراد جاں بحق

مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد نے حملے کی لائیو ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر نشر کی تھی، جسے بعد میں نیوزی لینڈ حکام کی درخواست پر دل دہلا دینے والی ویڈیو قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا سے ہٹادیا گیا تھا۔

بعد ازاں نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا جہاں ملزم پر قتل کے الزامات عائد کردیے گئے تھے۔

اس کے ساتھ ہی نیوزی لینڈ کی کابینہ نے اسلحہ قوانین میں اصلاحات کرتے ہوئے سخت قوانین کی منظوری بھی دے دی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

honorable Jul 27, 2019 10:19pm
is this enough? could they host them as permanent residents?