راولپنڈی میں یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لال حویلی میں وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کو مائیک سے کرنٹ لگ گیا، جس کے بعد شیخ رشید نے خطاب ادھورا چھوڑ کر ڈاکٹروں کو بلالیا۔

لال حویلی میں یوم یکجہتی کشمیر کی ریلی سے خطاب کے دوران اچانک وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو کرنٹ لگ گیا جس کے بعد انہوں نے خطاب چھوڑ دیا اور کہا کہ 'دوبارہ بات نہیں کروں گا، بہت زور کا کرنٹ لگا ہے۔'

کرنٹ لگنے کے فوری بعد ریلوے ہسپتال کی ڈاکٹرز کی ٹیم شیخ رشید کے چیک اپ کیے لیے لال حویلی پہنچی۔

ڈاکٹروں نے چیک اَپ کے بعد شیخ رشید کو آرام کا مشورہ دیا جس کے بعد وفاقی وزیر نے دوبارہ خطاب نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے قوم باہر نکل آئی،'کشمیر بنے گا پاکستان' کے نعرے

کرنٹ لگنے سے قبل خطاب کے دوران وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 4 ہفتے سے کرفیو نافذ ہے اور کشمیریوں کو گھروں میں محصور کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نریندر مودی مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا قتل عام کرنا چاہتا ہے، ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں اور ہمیشہ ان کا ساتھ دیتے رہیں گے جبکہ پاک فوج پوری طرح تیار ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید اور لال حویلی کا تعلق سری نگر کے لاک چوک سے ہے، مودی سن لو! پاکستان پر جارحیت کی تو بھارت میں 22 پاکستان بن جائیں گے۔

گزشتہ روز راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا تھا کہ اس وقت تمام اختلاف ختم کر کے ہمیں ایک ساتھ ہونا چاہیے کیونکہ اکتوبر، نومبر میں پاک ۔ بھارت جنگ ہوتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔

انہوں نے کہا تھا کہ کشمیر کا فیصلہ کشمیریوں کی جدوجہد نے کرنا ہے، میں نے کبھی نریندر مودی کو سمجھنے میں غلطی نہیں کی، 23 دن سے ہٹلر اور خونخوار مودی کی وجہ سے کشمیر سے بارود کی بو آرہی ہے اور سفاک مودی نے دنیا میں عجیب سماں بنا دیا۔'

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں