آصف زرداری کا مقام جیل ہے جہاں وہ موجود ہیں، وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 01 ستمبر 2019
وزیرداخلہ کے مطابق  مریض کو ہسپتال سے جیل منتقل کرنے کی ذمہ داری جیل انتظامیہ کی نہیں ہوتی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
وزیرداخلہ کے مطابق مریض کو ہسپتال سے جیل منتقل کرنے کی ذمہ داری جیل انتظامیہ کی نہیں ہوتی — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

وفاقی وزیرداخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا مقام جیل ہے جہاں انہیں ہونا چاہیے۔

نجی چینل جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ نے کہا کہ مریض کو ہسپتال سے جیل منتقل کرنے کی ذمہ داری جیل انتظامیہ کی نہیں ہوتی، آصف زرداری قومی احتساب بیورو (نیب) کی حراست میں ہیں اور مریض نے جیل میں رہنا ہے یا ہسپتال میں یہ فیصلہ میڈیکل بورڈ کرتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب بھی کوئی مریض جیل میں بیمار ہوتا ہے تو پہلے جیل کے ڈاکٹر اس کا علاج کرتے ہیں، اگر میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا ہو تو وہ مریض کو دیکھتے ہیں اور پھر میڈیکل بورڈ ہی کی تجویز پر مریض کو جیل یا ہسپتال منتقل کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں حکومت کسی صورت میں ملوث نہیں ہوتی، وہ نیب کے قیدی ہیں اور جیل میں ہیں، جب وہ میڈیکل بورڈ سے کہتے ہیں کہ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہے تو انہیں پمز ہسپتال منتقل کردیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: والد کو کچھ ہوا تو ذمہ دار 'سلیکٹڈ حکومت' ہوگی، آصفہ بھٹو زرداری

میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹروں پر حکومتی دباؤ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹر کبھی بھی کسی دباؤ پر کام نہیں کرتے، کل اگر آصف زرداری کو کچھ ہوجائے تو پہلے میڈیکل بورڈ سے پوچھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا مقام جیل ہے جہاں انہیں ہونا چاہیے جب ان کی طبیعت زیادہ خراب ہوتی ہے تو انہیں ہسپتال منتقل کردیا جاتا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ جب آصف علی زرداری ہسپتال آتے ہیں تو جیل حکام کہتے ہیں کہ اسے جیل قرار دیا جائے اور اگر ہسپتال اسلام آباد میں قائم ہے تو وفاقی حکومت جبکہ ہسپتال اگر کسی صوبائی دارالحکومت میں ہے تو صوبائی حکومت اسے جیل قرار دے دیتی ہے۔

بریگیڈئیر (ر) اعجاز شاہ نے کہا کہ آصف زرداری جب ہسپتال سے جیل آئیں گے تو وہ ٹھیک ہیں اور جب جیل سے ہسپتال جائیں گے تو ان کی طبیعت خراب ہے اس میں حکومت کا کوئی لینا دینا نہیں۔

آصف زرداری کو کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ داری کس پر آئے گی؟ سے متعلق سوال کے جواب میں وزیرداخلہ نے کہا کہ وہ بیمار ہوتے ہیں تو کیا یہ بھی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ فلاں شخص بیمار ہوگیا ہے، یہ تو اللہ کی جانب سے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری طبی معائنے کے لیے ہسپتال منتقل

خیال رہے کہ 29 اگست کو پی پی پی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو طبی معائنے کے لیے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

جہاں ہسپتال ذرائع نے بتایا تھا کہ آصف زرداری کو کمر درد اور دل کی تکالیف کا سامنا ہے، جس پر ان کے مختلف ٹیس کیے گئے تھے۔

بعد ازاں سابق صدر آصف علی زرداری کو ٹیسٹ مکمل ہونے کے بعد ہسپتال سے دوبارہ اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

تاہم 30 اگست کو آصف زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ اگر ان کے والد کو کچھ ہوا تو اس کی ذمہ دار سلیکٹڈ حکومت ہوگی۔

آصفہ بھٹو نے کہا تھا کہ ان کے والد کو ہسپتال سے جیل منتقل کردیا گیا جبکہ ڈاکٹروں نے مجھے بتایا تھا کہ ان پر دباؤ ڈالا جارہا تھا کہ آصف زرداری کو جیل منتقل کیا جائے۔

خیال رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 10 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ضمانت قبل از گرفتاری مسترد کیے جانے کے بعد گرفتار کیا تھا۔

جس کے بعد 16 اگست کو عدالت نے سابق صدر کو جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل منتقل کردیا تھا۔

جیل منتقلی کے بعد پیپلز پارٹی اراکین و رہنماوں حکومت پر آصف زرداری کو صحت کی سہولیات فراہم نہ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں