غزوہ ہند کی ابتدا ہوچکی، ہم جہاد کررہے ہیں اور کریں گے، علی محمد خان
وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا ہے کہ غزوہ ہند جس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ساڑھے 14 سو پہلے کیا تھا اس کی ابتدا ہوچکی۔
اسلام آباد میں کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ بھارت حملہ کرے گا تو ہم کیا کریں گے، بھارت حملہ کرچکا ہے اور ہم اس کا جواب دے رہے ہیں۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جنگ کی عملی ابتدا ہوچکی اب ہم نے فیصلہ کرنا ہے کس طرح جواب دینا اور وار کرنا ہے، وہ جواب قلم کی صورت میں بھی ہے، زبان کی صورت میں جہاد باللسان اور جہاد بالجان کی صورت میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہے کہ کس کس جگہ پر کیا کیا کرنا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ غزوہ ہند جس کا ذکر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ساڑھے 14 سو پہلے کیا تھا اس کی ابتدا ہوچکی۔
انہوں نے کہا کہ جو جو شخص صبح اٹھ کر کشمیریوں کے حق میں میسیج کرتا ہے وہ اس غزوہ ہند میں اپنا حصہ ڈالتا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ جہاد سے لوگوں کو ڈرایا نہ کریں یہ اسلام کا بنیادی ستون ہے، ہم جہاد کررہے ہیں اور کریں گے، ہم قلم اٹھا کر اور زبان سے جہاد کررہے ہیں تلوار اٹھاکر بھی کریں گے۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم ہر وقت اپنی جان کو ہتھیلی پر رکھ کر جہاد کررہے ہیں، جب ایک بچہ گھر سے باہر نکلا اور واپس اپنی ماں کے پاس آیا تو اس کے چہرے پر پیلیٹ گنز کے نشانات ہیں، یہ ہمیں بھارت کا جواب ہے کہ تم حق کی بات کروگے ہم تمہارے بچوں کو اندھا کریں گے، ہم تمہاری بچیوں کا ریپ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب ہم تو اس جنگ کے لیے تیار ہیں، ہم اقوام متحدہ اور یورپی یونین جاتے رہے ہیں اور جائیں گے، امت مسلمہ کے خلاف جو بات کرتا ہے ظلم کرتا ہے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ امت مسلمہ وہ ہے جو ڈیڑھ ارب مسلمان دنیا میں موجود ہیں، اس ملک نے ہم سب نے مل کر انہیں اٹھانا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ کشمیریوں کو حق رائے دہی دیا جائے یعنی دستخط کرکے یا ہاتھ سے ووٹ ڈال کر کہہ دیں کہ میں نے بھارت یا پاکستان کے ساتھ جانا ہے، کشمیری تو مر کر حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری جنازوں کو پاکستان کے جھنڈوں میں لپیٹتے ہیں، وہ یہ پیغام دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔
علی محمد خان نے کہا کہ بھارت یہ سمجھتا ہے کہ اس نے کشمیر کو اپنا حصہ بنالیا میں کہتا ہوں کہ نریندر مودی نے 5 اگست کو بھارت کی موت کے پروانے پر دستخط کیے، اس مسلمان قوم کو، کشمیری کو، ان کے جذبہ جہاد، پاکستانیت کو، کلمہ حق کو تم نے بہت کم جج کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب علی گیلانی نے کہا کہ وہ وقت نزدیک آنے والا ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان علی گیلانی کی کال پر اٹھیں گے۔
وزیر مملکت نے کہا کہ بھارت کا خیال ہے کہ وہ کشمیر کو اپنے ساتھ جوڑ لے گا میں سمجھتا ہوں کہ نریندر مودی نے دہلی جہاں اس کی حکومت ہے، اس کے خاتمے پردستخط کیے ہیں۔
علی محمد خان نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ وقت کب آنا ہے؟ آج آنا ہے یا کل آنا ہے، بھارت نے اپنا آخری پتہ کھیل لیا ہے، اب ہم نے اپنے پتے کھیلنے ہیں کوئی ہمیں کمزور نہ سمجھے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم 313 تھے تب کافروں کو شکست دے سکتے تھے آج ہم 22 کروڑ یہاں ہیں اور ایک ارب سے زائد پوری دنیا میں ہیں۔
میں نے جب دنیا میں باہر جا کر دیکھا تو یہ سمجھتا ہوں کہ عام مسلمان پاکستان کو اپنا روحانی یا جذباتی رہنما سسمجھتی ہے کیونکہ پاکستان ایک نظریے کی بنیاد پر بنا ہے۔
وز یر مملکت نے کہا کہ پاکستان کا ازلی دشمن اسرائیل ہے، جو اسرائیل سے پیار محبت کی پینگیں بڑھانے کی بات کرتا ہے وہ خود اسرائیل جائے یا ہم خود اپنے ہاتھوں سے اسے بحیرہ عرب میں چھوڑ دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو نریندر مودی کررہا وہی ہٹلر کرتا تھا نسل کشی اور تعصب پسندی کہ ہندوتوا دنیا کی سب سے عظیم قوم ہے، نریندر موت قاتل اعظم اور قاتلوں کا سردار ہے۔