ٹرمپ کا چینی کمپنیوں کو امریکی منڈی سے بے دخل کرنے پر غور
واشنگٹن: ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ چینی کمپنیوں کو امریکی اسٹاک ایکسچینج کی فہرست سے خارج کرنے کے امکانات پر غور کررہی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے ’ رائٹرز‘ کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بلومبرگ کی جانب سے قبل ازیں شائع کی گئی ایک رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام چین میں امریکی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کی کوششوں کا حصہ ہوگا۔
علی بابا گروپ کی کمپنی جے ڈی ڈاٹ کام، پن ڈو ڈو، وپ شپ کی کمپنیوں باؤزن اور آئی کیو آئی وائے آئی کے شیئرز تجارت کے دوران 2 سے 4 فیصد گرگئے تھے۔
3 ہفتوں میں آف شور مارکیٹس میں چین کی کرنسی یوآن ڈالر کے مقابلے میں 0.4 فیصد گرچکی ہے۔
بلومبرگ نے مذکورہ معاملے سے آگاہ شخص نے کہا کہ چینی کمپنیوں کو فہرست سے خارج کرنے سے متعلق واضح طریقہ کار پر ابھی کام شروع کیا جائے گا اور کسی بھی منصوبے کی منظوری صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی جائے گی۔
امریکی حکام اس بات کا جائزہ بھی لے رہے ہیں کہ امریکا کس طریقے سے اسٹاک انڈیکسز میں شامل چینی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرسکتا ہے جنہیں امریکی فرمز کی جانب سے منظم کیا گیا تھا، تاہم یہ واضح نہیں کہ اسے کس طریقے سے محدود کیا جائے گا۔
رواں برس جون میں دو فریقی امریکی قانون سازوں کے گروہ نے چینی کمپنیوں کو امریکی اسٹاک ایکسچینج پر شامل کرنے کے لیے مجبور سے متعلق بل متعارف کروایا تھا جس میں آڈٹ تک رسائی یا فہرست سے اخراج بھی شامل تھا۔
یہ خبر 28 ستمبر 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی












لائیو ٹی وی