کورونا وائرس کی وبا میں انسداد پولیو مہم

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2020

انسداد پولیو مہم کے ورکرز نے کووڈ-19 سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ماسک اور گلوز پہن کر 5 روز میں 8 لاکھ بچوں کو قطرے پلانے کا عزم لے کر مہم کو بحال کردیا۔

کورونا وائرس کے باعث پولیو مہم رواں برس مارچ میں روک دی گئی تھی اور چار ماہ تک معطل رہی اور خدشات پیدا ہوئے کہ پولیو کیسز میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔

انتظامیہ کے مطابق مہم کے التوا کے سے خطرات پیدا ہوئے تھے کیونکہ پاکستان دنیا میں پولیو سے شکار ہونے والے افغانستان کے بعد دوسرا ملک ہے۔

ملک میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم مارچ میں روک دی گئی تھی—فوٹو:رائٹرز
ملک میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کی مہم مارچ میں روک دی گئی تھی—فوٹو:رائٹرز
انسداد پولیو مہم کے ورکرز کو کووڈ-19 کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے—فوٹو:رائٹرز
انسداد پولیو مہم کے ورکرز کو کووڈ-19 کے خلاف احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی سختی سے ہدایت کی گئی ہے—فوٹو:رائٹرز
حکام کے مطابق مہم کے التوا سے پولیو کے کیسز میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز
حکام کے مطابق مہم کے التوا سے پولیو کے کیسز میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوا تھا—فوٹو:رائٹرز
پولیو مہم کے دوران 5 روز میں 8 لاکھ بچوں کا ہدف دیا گیا تھا—فوٹو:رائٹرز
پولیو مہم کے دوران 5 روز میں 8 لاکھ بچوں کا ہدف دیا گیا تھا—فوٹو:رائٹرز
پولیو مہم کے ورکرز نے ماسک پہن کر اپنے فرائض انجام دیے— فوٹو:رائٹرز
پولیو مہم کے ورکرز نے ماسک پہن کر اپنے فرائض انجام دیے— فوٹو:رائٹرز
پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو ملک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے — فوٹو:رائٹرز
پاکستان اور افغانستان دنیا میں دو ملک ہیں جہاں پولیو پایا جاتا ہے — فوٹو:رائٹرز
مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 8 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف دیا گیا ہے— فوٹو:رائٹرز
مہم میں 5 سال سے کم عمر کے 8 لاکھ بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف دیا گیا ہے— فوٹو:رائٹرز