'ہوٹل روانڈا' فلم کے ہیرو کی بیٹی نے والد کی گرفتاری کو 'اغوا' قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2020
پال روسیسا باگینا کو 31 اگست کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو: اے پی
پال روسیسا باگینا کو 31 اگست کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا—فوٹو: اے پی

1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی پر مبنی ہولی وڈ فلم کے اصل زندگی کے کردار پال روسیسا باگینا کی 'دہشت گردی' کے الزامات میں گرفتاری کو ان کی لے پالک بیٹی نے 'اغوا' قرار دے دیا۔

31 اگست کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر روانڈا کے انویسٹی گیشن بیورو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پال روسیسا باگینا 'بین الاقوامی تعاون' سے گرفتار کیے جانے کے بعد سے ان کی تحویل میں ہیں۔

تاہم بیان میں یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ انہیں کہاں سے گرفتار کیا گیا تھا۔

روانڈا انویسٹی گیشن بیورو نے کہا کہ ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا اور اب وہ کیگالی میں پولیس کی تحویل میں ہیں۔

ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا— فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو
ان کی گرفتاری کے لیے بین الاقوامی وارنٹ جاری ہوا تھا— فوٹو:روانڈا انویسٹی گیشن بیورو

بیان میں کہا گیا تھا کہ 66 سالہ پال روسیسا باگینا پر 'انتہاپسند دہشت گرد، مسلح تنظیموں کے بانی، لیڈر اور اسپانسر' ہونے کے الزامات ہیں۔

انٹرنیشنل وارنٹ کے تحت گرفتار کرنے کے بعد حکام کی جانب سے انہیں دارالحکومت کیگالی میں پریس کانفرنس میں پیش کیا گیا تھا۔

اب روسیسا باگینا کی لے پالک بیٹی کیرین کانیمبا نے اے پی کو بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے روسیسا باگینا کے دبئی جانے سے قبل ان سے بات کی تھی لیکن وہ ان کے دورے کی نوعیت سے آگاہ نہیں تھیں۔

تاہم وہ اس دعوے کی حمایت میں شواہد نہیں فراہم کرسکیں کہ پال روسیسا باگینا کو اغوا کیا گیا تھا۔

کیرین کانیمبا نے کہا کہ اہلخانہ کا پال روسیسا باگینا سے رابطہ نہیں کرپارہے اور پریشان ہیں کہ وہ شاید ہائی بلڈ پریشر کی دوا نہ لے پارہے ہوں۔

انہوں نے بتایا کہ پال روسیسیا باگینا بیلجیئم کے شہری اور امریکا کے مستقل رہائشی ہیں اور روانڈا کی حکومت پر تنقید کے باعث ایک عرصے سے ان کے نشانے پر ہیں۔

کیرین کانیمبا نے کہا کہ پال روسیسا باگینا پر لگائے گئے الزامات خود ساختہ ہیں اور روانڈا کی حکومت جو دعویٰ کررہی ہے اس حوالے سے ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ ایک غلط گرفتاری ہے۔

ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 کی نسل کشی میں پال روسیا باگینا کے کردار کو بیان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی
ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 کی نسل کشی میں پال روسیا باگینا کے کردار کو بیان کیا گیا تھا— فوٹو: اے پی

دوسری جانب روانڈا موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج (ایم آر سی ڈی) نے ان کی گرفتاری کی مذمت کی اور پال روسیسا باگینا کو اپنا رہنما قرار دیا۔

خیال رہے کہ 2018 اور 2019 میں ایم آر سی ڈی کے مسلح ونگ نیشنل لبریشن فرنٹ پر روانڈا کے سپاہیوں سے جھڑپ کا الزام تھا اور گزشتہ برس این ایل ایف کے ترجمان کو گرفتار بھی کیا گیا تھا۔

علاوہ ازیں ہوٹل روانڈا روسیسا باگینا فاؤنڈیشن کی ترجمان کِٹی کرتھ نے کہا کہ پال روسیسا باگینا کی گرفتاری کی ویڈیو ڈراما معلوم ہوتی ہے۔

انہوں نے وہی جیکٹ اور ٹائی جیکٹ پہنی تھی جس میں انہیں 31 اگست کو دیکھا گیا تھا اور ویڈیو ان کے ٹیکساس یا بیلجیئم میں واقع گھر میں نہیں بنائی گئی۔

کٹی کرتھ نے کہا کہ پال روسیسا باگینا کی ویڈیو گزشتہ چند روز میں بنائی گئی اور ظاہر ہے انہیں کچھ پڑھ کر بولنے پر مجبور کیا گیا تھا۔

پال روسیسا باگینا کو پیر (31 اگست) کو ہتھکڑی لگے ہاتھوں کے ساتھ روانڈا کے دارالحکومت پیش کیے جانے پر انسانی حقوق کے کارکنوں نے تشویش کا اظہار کیا اور ان کی گرفتاری کو روانڈا کی حکومت کی جانب سے ناقدین کو سرحد پار نشانہ بنانے کی حالیہ مثال قرار دیا۔

خیال رہے کہ پال روسیسا باگینا 1996 سے بیلجیئم میں مقیم تھے اور اس کے بعد ٹیکساس چلے گئے تھے۔

پال روسیسا باگینا اس وقت زیادہ مشہور ہوئے تھے جب ہوٹل روانڈا نامی فلم میں 1994 میں ہونے والی نسل کشی میں سیکڑوں افراد کو اپنے ہوٹل میں پناہ دینے کی کوششوں کو بیان کیا تھا۔

نسل کشی میں توتسی اقلیت سے تعلق رکھنے والے 8 لاکھ افراد مارے گئے تھے۔

ان افراد کو ہوتو انتہاپسندوں نے قتل کیا تھا جنہیں صدر پال کگامے اور ان کے توتسی اکثریتی روانڈا پیٹریاٹک فرنٹ (آر پی ایف) نے ایسا کرنے پر مجبور کیا تھا۔

بعدازاں انہوں نے ایک اپوزیشن پارٹی بھی شروع کی تھی جس کا ایک مسلح ونگ جمہوریہ کانگو میں موجود تھا۔

2011 میں پال روسیسا باگینا پر روانڈ میں بغاوت کی فنڈنگ کا الزام عائد کیا گیا تھا لیکن ان پر مزید کوئی الزام نہیں تھا۔

اس وقت انہوں نے اسے مسترد کیا تھا اور اپنے خلاف مذموم مہم قرار دیا تھا۔

پال روسیسا باگینا 1996 میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد سے روانڈا میں نہیں رہتے اور انہیں نسل کشی کے دوران لوگوں کو بچانے کی کوششوں کے اعتراف میں انسانی حقوق کے کئی اعزازت سے نوازا جاچکا ہے جن میں 2005 میں دیا گیا امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم شامل ہے۔

انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ
انہیں امریکی پریذیڈنشل میڈل آف فریڈم سے بھی نوازا گیا تھا—فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

خیال رہے کہ 2004 میں ریلیز ہونے والی فلم 'ہوٹل روانڈا' میں پال روسیسا باگینا کی کہانی بیان کی گئی ہے کہ کس طریقے سے متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے ہوتو قبیلے کے شخص نے ایک توتسی سے شادی کی تھی۔

اس فلم میں دکھایا گیا تھا کہ انہوں نے کیگالی کے ملی کولنز ہوٹل میں پناہ لینے والے تقریبا 12 سو افراد کو محفوظ طریقے سے فرار ہونے کے لیے ملٹری حکام کو رضامند کرنے لیے رشوت دی تھی اور اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا تھا۔

فلم ہوٹل روانڈا میں ڈان چیڈل نے پال روسیسا باگینا کا کردار ادا کیا تھا اور اس فلم نے مختلف ایوارڈز بھی حاصل کیے تھے۔

تاہم روانڈا میں نسل کشی میں بچ جانے والے گروہ ایبوکا نے ماضی میں کہا تھا کہ پال روسیسا باگینا نے 100 روز تک جاری رہنے والے قتل عام میں اپنے کردار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں