ہولناک دھماکے کے بعد بیروت بندرگاہ میں آتشزدگی

11 ستمبر 2020

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں سیکڑوں ہلاکتوں کی وجہ بننے والے ہولناک دھماکے کے ایک مہینے بعد ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی۔

10 ستمبر کو بیروت کی بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، آگ لگنے کے نتیجے میں شعلے بلند ہوئے اور دھوئیں نے پورے بیروت کو لپیٹ میں لے لیا تاہم امدادی کارکن اور فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے۔

لبنان کی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ آگ ایک گودام میں لگی جہاں تیل اور ٹائرز رکھے ہوئے تھے اور یہ علاقہ ڈیوٹی فری تھا۔

آتشزدگی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکیں جبکہ گزشتہ ماہ امونیم نائٹریٹ اور دھماکہ خیز مواد کے گودام میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 200 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔

ہولناک  دھماکے کے ایک مہینے بعد بیروت میں  ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی—فوٹو: اے پی
ہولناک دھماکے کے ایک مہینے بعد بیروت میں ایک مرتبہ پھر آگ بھڑک اٹھی—فوٹو: اے پی
آگ لگنے کے نتیجے میں شعلے بلند ہوئے اور دھوئیں نے پورے بیروت کو لپیٹ میں لے لیا —فوٹو: رائٹرز
آگ لگنے کے نتیجے میں شعلے بلند ہوئے اور دھوئیں نے پورے بیروت کو لپیٹ میں لے لیا —فوٹو: رائٹرز
بیروت کی بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا—فوٹو: رائٹرز
بیروت کی بندرگاہ میں آتشزدگی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا—فوٹو: رائٹرز
اس سے قبل بیروت میں 4 اگست کو ہولناک دھماکا ہوا تھا —فوٹو:اے ایف پی
اس سے قبل بیروت میں 4 اگست کو ہولناک دھماکا ہوا تھا —فوٹو:اے ایف پی
امدادی کارکن اور فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے —فوٹو: رائٹرز
امدادی کارکن اور فائر فائٹرز فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ گئے تھے —فوٹو: رائٹرز
لبنان کی فوج کے مطابق آگ گودام میں لگی تھا —فوٹو:اے ایف پی
لبنان کی فوج کے مطابق آگ گودام میں لگی تھا —فوٹو:اے ایف پی
آتشزدگی کا واقعہ ایسے مقام پر پیش آیا جہاں تیل اور ٹائرز رکھے ہوئے تھے —فوٹو:اے ایف پی
آتشزدگی کا واقعہ ایسے مقام پر پیش آیا جہاں تیل اور ٹائرز رکھے ہوئے تھے —فوٹو:اے ایف پی
بیروت کی بندرگاہ میں جس مقام پر آگ لگی وہ ڈیوٹی فری تھا—فوٹو: رائٹرز
بیروت کی بندرگاہ میں جس مقام پر آگ لگی وہ ڈیوٹی فری تھا—فوٹو: رائٹرز
اگست میں ہونے والے 
 دھماکے میں 200 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے—فوٹو: اے پی
اگست میں ہونے والے دھماکے میں 200 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے—فوٹو: اے پی
آتشزدگی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکیں
—فوٹو: رائٹرز
آتشزدگی کی وجوہات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکیں —فوٹو: رائٹرز
فائر فائٹرز کی بڑی تعداد کو آگ بجھاتے ہوئے دیکھا گیا —فوٹو: رائٹرز
فائر فائٹرز کی بڑی تعداد کو آگ بجھاتے ہوئے دیکھا گیا —فوٹو: رائٹرز
عینی شاہدین کے مطابق  ٹائروں میں آگ لگنے کی وجہ سے سیاہ دھواں اٹھا—فوٹو: اے پی
عینی شاہدین کے مطابق ٹائروں میں آگ لگنے کی وجہ سے سیاہ دھواں اٹھا—فوٹو: اے پی