کورونا کیسز میں اضافہ اور لاک ڈاؤن کا خدشہ، پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر منفی اثرات

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2020
مارکیٹ میں کمی کے باعث سب سے زیادہ نقصان کمرشل بینکوں کو اٹھانا پڑا—فائل فوٹو: اے ایف پی
مارکیٹ میں کمی کے باعث سب سے زیادہ نقصان کمرشل بینکوں کو اٹھانا پڑا—فائل فوٹو: اے ایف پی

ملک اور دنیا بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور لاک ڈاؤن کے خدشے کے اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر بھی پڑنے لگے اور کاروباری ہفتے کے آغاز کے پہلے روز ہی مارکیٹ تقریباً ایک ہزار پوائنٹس گر گئی۔

پیر کو جب مارکیٹ کا آغاز ہوا تو مارکیٹ میں مندی دیکھی گئی اور دن 12 بجکر 55 منٹ تک کے ایس ای 100 انڈیکس 963.74 پوائنٹس گر کر 38 ہزار 924 پر پہنچ گیا۔

مارکیٹ میں کمی کے باعث سب سے زیادہ نقصان کمرشل بینکوں کو اٹھانا پڑا، جس کے بعد تیل اور گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیاں، سیمنٹ اور تیل اور گیس کی مارکیٹنگ کمپنیاں شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کی دوسری لہر کے خدشات نے اسٹاک مارکیٹ کو لپیٹ میں لے لیا

اس حوالے سے ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے محمد سہیل کا کہنا تھا کہ ’کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث عالمی سطح پر لاک ڈاؤن کے خطرے کی وجہ سے مارکیٹ دباؤ کا شکار ہے‘۔

ان کا کہنا تھا کہ وائرس کے کیسز بڑھنے، تیل کی قیمتیں کم ہونے اور ممکنہ طور پر امریکی انتخابات کے اثرات پر غیریقینی صورتحال کے باعث مجموعی معاملات کمزور ہیں۔

خیال رہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران طلب کم ہونے پر خام تیل (کروڈ) کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے تیل سے متعلق اسٹاکس دباؤ میں رہی۔

ادھر پاکستان میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے اثرات بھی مارکیٹ پر نظر آنے لگے۔

گزشتہ ہفتے ملک میں جولائی کے بعد پہلی مرتبہ ایک ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق یکم نومبر کو 27 ہزار 953 ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ہزار 123 مثبت آئے جو 4.02 فیصد کی شرح ہے۔

علاوہ ازیں یورپ میں گزشتہ 5 ہفتوں میں کیسز دوگنے ہونے پر برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے بھی لاک ڈاؤنز کا اعلان کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کی 'دوسری لہر': ملک میں شاپنگ مالز، مارکیٹس 10 بجے بند کرنے کا فیصلہ

اے کے ڈی سیکیورٹیز میں تجزیہ کاز عمر فاروق کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے کیسز میں قابل ذکر اضافے کے ساتھ تیل کی قیمتوں میں کمی نے وسیع پیمانے پر خطرات کو جنم دیا جس کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس دن کے دوران 38 ہزار 807 (2.79 فیصد کمی) تک پہنچ گیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 29 اکتوبر کو کاروباری ہفتے کے آخری روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی کا رجحان دیکھا گیا تھا اور بینچ مارک 'کے ایس ای 100 انڈیکس' میں ایک موقع پر 1900 سے زائد پوائنٹس کی کمی بھی دیکھی گئی تھی۔

تاہم کاروبار کا اختتام 100 انڈیکس 1299 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 39 ہزار 888 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں