Dawnnews Television Logo

2020 میں ڈان کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی ہیلتھ کی خبریں

سال بھر میں ہزاروں خبروں میں سے 10 خبریں ایسی تھیں، جنہیں لاکھوں افراد نے پڑھا اور سراہا۔
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2020 12:36pm

ایک ایسے سال جب کورونا وائرس کی وبا پوری دنیا میں پھیل کر لاکھوں افراد کو بیمار اور ہلاک کرنے کا باعث بنی، اس میں مختلف الفاظ جیسے بے نظیر اور غیرمعمولی کا استعمال عام ہوا۔

یہی وجہ ہے کہ اس پورے سال میں لوگوں میں صحت سے متعلق خبروں کو پڑھنے کا تجسس گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کافی زیادہ رہا۔

ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کی ہمیشہ سے کوشش ہوتی ہے کہ صحت کے حوالے سے قارئین کو سب سے پہلے اور مستند ہیلتھ ریسرچ خبریں فراہم کی جائیں جائیں اور 2020 میں اس کے لیے زیادہ کوشش کی گئی۔

جنوری سے دسمبر تک 3 ہزار کے قریب صحت سے متعلق خبریں، فیچرز اور رپورٹس کو شائع کیا گیا، جن میں یقیناً سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبروں میں کورونا کا ہی غلبہ رہا۔

اس سال صحت کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی 10 خبریں درج ذیل ہیں۔

10۔ ہاتھوں کی رگوں سے جڑے راز کو جاننے کا اشتیاق

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

عام طور پر لوگ رگوں کے بارے میں کچھ زیادہ غور اس وقت تک نہیں کرتے جب تک وہ اچانک جلد کے اندر سے ابھر کر نمایاں نہیں ہوجاتیں۔

اگر اچانک رگیں ہاتھ پر موٹی ہوکر نمایاں ہوجائیں تو اس کی وجہ کیا ہوتی ہے؟

ویسے تو یہ خبر اکتوبر 2018 میں شائع ہوئی تھی مگر 2020 میں بھی لوگ اس کے بارے میں جاننے کے خواہشمند رہے۔

یہی وجہ ہے کہ وہ اس سال صحت سے جڑی خبروں میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی 10 ویں اسٹوری رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

09۔ پاکستان میں کووڈ 19 کی تشخیص کی کٹ تیار کرنے میں کامیابی

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

پاکستان میں کووڈ 19 کے اولین کیس فروری کے آخر میں سامنے آئے تھے مگر اس کا پھیلاؤ مارچ میں شروع ہوا تھا۔

اسی مہینے نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) نے کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے کٹ کی تیاری میں کامیابی حاصل کی تھی۔

کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے نسٹ کی تیار کردہ ٹیسٹنگ کٹس کی لاگت درآمدی کٹس کے مقابلے میں ایک چوتھائی کم تھی۔

طبی شعبے میں پاکستانی نونیورسٹی کی کامیابی لوگوں کی دلچسپی کا باعث بنی تھی اور 15 مارچ کو شائع ہونے والی یہ خبر 9 ویں نمبر پر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

08۔ لڑکیوں کی قبل از وقت بلوغت

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

ہر انسان میں بلوغت کا عمل کچھ مختلف ہوسکتا ہے مگر عام طور پر ایک مخصوص عمر میں اس کا آغاز ہوجاتا ہے۔

مگر موجودہ دور میں قبل از وقت بلوغت کا مسئلہ عام ہوتا جارہا ہے، خاص طور پر بچیوں میں۔

یہی وجہ ہے کہ بچیوں میں قبل از وقت بلوغت کی وجہ دریافت کرنے کی ایک تحقیق بہت زیادہ پڑھی گئی، جس میں بتایا گیا تھا کہ حاملہ خواتین کی کونسی عادت ان کی بیٹیوں کی قبل از وقت بلوغت کا باعث بن سکتی ہے۔

فروری 2020 میں شائع ہونے کے بعد یہ اس فہرست میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی 8 ویں خبر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

07۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر موسم کا اثر

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس کی وبا سردیوں میں پھیلنا شروع ہوئی تھی اور جب گرم موسم کا آغاز ہوا تو خیال کیا جارہا تھا کہ اس کا پھیلاؤ رک سکتا ہے یا سست ہوسکتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس حوالے سے طبی ماہرین نے کافی کام بھی کیا اور ان کا تحقیقاتی کام لوگوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔

اس حوالے سے مارچ میں چین میں ہونے والی ایک تحقیق کے نتائج سامنے آئے تھے جس میں کورونا وائرس اور گرم موسم کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔

کورونا کے بارے میں جاننے کے تجسس نے اس تحقیق کو سال بھر میں پڑھی جانے والی 7 ویں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبر بنادیا۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

06۔ کورونا وائرس کی علامات کا آن لائن ٹیسٹ

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی بیشتر علامات موسمی نزلہ زکام یا فلو سے اتنی زیادہ ملتی جلتی ہے کہ بیشتر افراد کے لیے یہ فرق کرنا مشکل ہے کہ وہ کس مرض کا شکار ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ وبا کے تیزی سے پھیلنے کے بعد عام نزلہ زکام سے بھی لوگ پریشان ہوکر ہسپتالوں کا رخ کرکے ٹیسٹ کرانے کی کوشش کرتے رہے، مگر اس وقت دنیا بھر میں کورونا وائرس کی تشخیص کرنے والی ٹیسٹنگ کٹس کی کمی کا سامنا تھا۔

اس صورتحال کا حل فرانس میں ایک آن لائن ٹیسٹ کی شکل میں نکالا گیا تھا جس کا مقصد پریشان لوگوں کو اپنی علامات کا تجزیہ کرنے میں مدد دینے کے ساتھ مزید اقدامات کے لیے رہنمائی فراہم کرنا تھا۔

مارچ میں اس آن لائن ٹیسٹ کی رپورٹ کو شائع کیا تھا اور یہ سال بھر میں سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبروں میں 6 نمبر پر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

05۔ کورونا کے خلاف مدافعتی نظام مضبوط بنانے میں مددگار غذائیں

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس کی وبا بہت تیزی سے دنیا بھر میں پھیلی تھی اور اس وقت لوگوں کے اندر یہ جاننے کا تجسس تھا کہ کیا کوئی ایسی جادوئی چیز ہے جو ان کو اس سے بچاسکتی ہے؟

انٹرنیٹ بلکہ سوشل میڈیا پر متعدد دعوئوں کے باوجود ایسی کوئی جادوئی غذایا گولی نہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناکر کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرسکے۔

مگر ایسی متعدد غذائیں ہیں جو مدافعتی نظام کوو مضبوط بناتی ہیں، جس سے کورونا وارس کے خلاف لڑنے میں جسم کو لڑنے میں بھی مدد مل سکتی ہے۔

ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں مارچ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ اس سال سب سے زیادہ پڑھی جانے والی 5 ویں خبر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

04۔ کورونا وبا کے خاتمے کی پیشگوئی

رائٹرز فائل فوٹو
رائٹرز فائل فوٹو

اپریل میں پاکستان میں کورونا کے کیسز کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور لاک ڈاؤن بھی ہوچکا تھا۔

اس وقت یہ کہنا مشکل تھا کہ ملک میں اس بیماری کے پھیلاؤ کو کب تک قابو میں کیا جاسکتا ہے۔

اس وقت سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن نے ایک تحقیق میں پیشگوئی کی تھی کہ پاکستان میں اس وائرس کو کب تک کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔

اس یونیورسٹی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ڈیٹا کے تجزیے سے دنیا بھر کے ممالک میں کووڈ 19 کی وبا کے خاتمے کے وقت کی پیشگوئی کی تھی۔

یہ پیشگوئی کس حد تک درست ثابت ہوئی وہ تو آپ نیچے تفصیلات کے لنک میں پڑھ سکتے ہیں، مگر اس رپورٹ کو سال بھر میں پڑھی جانے والی چوتھی خبر کا اعزاز ضرور حاصل ہوا۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

03۔ کورونا وائرس کی نئی علامات

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

اس بیماری کے پھیلنے کے بعد بتایا گیا تھا کہ اس کی اہم علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں مشکلات قابل ذکر ہیں۔

مگر مارچ میں پہلی بار برطانیہ کے رائل کالج آف سرجنز آف انگلینڈ کی تحقیق میں اس کی مزید نئی علامات کے بارے میں بتایا گیا۔

اس تحقیق میں پہلی بار کہا گیا کہ سونگھنے اور چکھنے کی حس سے اچانک محرومی کووڈ 19 کی علامت ہوسکتی ہے۔

درحقیقت بیشتر اوقات تو یہ سب سے پہلے نمودار ہونے والی علامات ہوسکتی ہیں، جس کے بارے میں ابھی کہا جاتا ہے کہ بخار سب سے پہلے اور عام ترین علامت ہے۔

مارچ میں شائع یہ تحقیق کورونا کی علامات کو جاننے کے خواہشمند افراد کی توجہ کا مرکز رہی اور سال بھر میں پڑھی جانے والی تیسری بڑی خبر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

02۔ کورونا وائرس اور بلڈ گروپ کا تعلق

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

کورونا وائرس ایک نیا وائرس تھا جس کے بارے میں کسی کو کچھ بھی علم نہیں تھا اور یہی وجہ ہے کہ اس کے مختلف پہلوؤں کے لیے محققین نے کافی تیزی سے کام کیا۔

وہ یہ جاننا چاہتے تھے کہ ایسے کونسے عناصر ہیں جو اس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کی شرح میں تیزی سے اضافہ کررہے ہیں۔

مارچ میں پہلی بار سائنسدانوں نے دعویٰ کیا تھا کہ کسی فرد کے خون کا گروپ بھی کووڈ 19 کے خطرے میں اضافے یا کمی پر ممکنہ طور پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔

چین کے ماہرین کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اے بلڈ گروپ والے افراد میں کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے جبکہ او بلڈ گروپ کے مالک افراد میں یہ خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے۔

اس حوالے سے بعد میں کافی تحقیقی رپورٹس سامنے آئیں جن کے نتائج اس سے ملتے جلتے تھے اور یہ سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبروں میں دوسرے نمبر پر رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

01۔ کورونا وائرس پر گرم موسم کے اثرات

شٹر اسٹاک فوٹو
شٹر اسٹاک فوٹو

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ کورونا پر گرم موسم کے اثرات کے حوالے سے لوگوں کا تجسس بہت زیادہ تھا۔

مارچ میں امریکا کے میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کی ابتدائی تحقیق میں موسم اور کورونا وائرس کے درمیان تعلق پر ہی روشنی ڈالی گئی تھی۔

درحقیقت تحقیق میں تو کہا تھا کہ بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ موسم گرم ہونے سے قدرتی وبا کی رفتار میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے (حالانکہ بعد میں ایسا ہوا نہیں)۔

اس تحقیق کی تفصیلات اس سال صحت کے حوالے سے پڑھی جانے والی خبروں میں سرفہرست رہی۔

اس خبر کی مزید تفصیل یہاں پڑھیں

ان کے علاوہ درج ذیل خبریں بھی زیادہ پڑھی گئیں

11۔ کیا یہ تجرباتی دوا کووڈ 19 کے علاج کے لیے واقعی موثر ہے؟

12۔ کورونا وائرس کے علاج کے لیے مؤثر دوا دریافت؟

13۔ کورونا وائرس کچھ ممالک میں زیادہ جان لیوا کیوں؟ جواب سامنے آگیا

14۔ آپ کو فلو ہے، نزلہ یا کورونا وائرس؟ پہچاننا بہت آسان

15۔ فوڈ مارکیٹ کا ایک جانور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا باعث بنا، تحقیق


ہیڈر فوٹو : رائٹرز فائل فوٹو